Maktaba Wahhabi

158 - 197
(اُس کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے مدد اور محافظ ہوتا ہے۔) اور طبرانی کی روایت میں ہے: ’’کَانَ لَہٗ مِنَ اللّٰہِ عَوْنٌ وَّسَبَّبَ لَہٗ رِزْقًا۔‘‘[1] (اُس کے لیے اللہ تعالیٰ کی جانب سے اعانت ہوتی ہے اور وہ اُس کے لیے رزق کا سبب بنادیتے ہیں۔) ۲: امام بخاری نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مَنْ أَخَذَ أَمْوَالَ النَّاسَ یُرِیْدُ أَدَآئَہَا أَدَّی اللّٰہُ عَنْہُ۔‘‘[2] (جو شخص لوگوں کے مال (بطورِ قرض) ادا کرنے کی نیت سے لیتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اُس سے ادا کروادیتے ہیں۔) حافظ ابن حجر اس حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں: ’’اس میں (ادائیگی قرض کے لیے) نیت کی درستگی کی ترغیب اور اُس کی خرابی سے ڈرایا گیا ہے۔‘‘[3] ۳: امام ابن ماجہ کی حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کے حوالے سے روایت کردہ حدیث میں ہے، کہ انہوں نے بیان کیا، کہ: ’’میں نے اپنے نبی اور خلیل صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’مَا مِنْ مُّسْلِمٍ یَّدَّانُ دَیْنًا، یَعْلَمُ اللّٰہُ أَ نَّہٗ یُرِیْدُ أَدَآئَہٗ، إِلَّآ أَدَّیٰ عَنْہُ فِيْ الدُّنْیَا۔‘‘[4] (کوئی مسلمان ایسا نہیں، کہ وہ قرض لے اور اللہ تعالیٰ کو اُس کے متعلق معلوم ہو، کہ وہ اُس کی ادائیگی کا ارادہ رکھتا ہے، مگر اللہ تعالیٰ دنیا میں اُس
Flag Counter