Maktaba Wahhabi

54 - 90
میں نے کہا:فاطمہ ! میں تمھیں قسم دے کر کہتی ہوں کہ میرا تم پہ حق ہے،اس لئے مجھے وہ بات ضرور بتاؤ جو تم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سرگوشی کے انداز میں کی تھی۔ تو انھوں نے کہا:ہاں اب بتا سکتی ہوں،پہلی مرتبہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سرگوشی کی تھی تو آپ نے فرمایا تھا: ’’جبریل علیہ السلام ہر سال ایک یا دو مرتبہ میرے پاس قرآن کی دہرائی کیلئے آتے تھے جبکہ اس سال دو مرتبہ آئے ہیں،اور میں سمجھتا ہوں کہ میرا اجل قریب آ چکا ہے،لہذا تم اللہ تعالی سے ڈرتی رہنا اور صبر کا مظاہرہ کرنا،کیونکہ میں تمھارے لئے سب سے اچھاآگے جانے والا ہوں۔‘‘ یہ سن کر میں رونے لگ گئی تھی۔ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میری گھبراہٹ کو دیکھا تو فرمایا: ’’اے فاطمہ ! کیا تمھیں یہ بات پسند نہیں کہ تم تمام مومنوں کی خواتین کی سردار ہو۔‘‘ یا آپ نے فرمایا:’’تم اس امت کی عورتوں کی سردار ہو۔‘‘ یہ سن کر میں خوش ہو گئی۔[البخاری:۶۲۸۵۔۶۲۸۶،مسلم:۲۴۵۰] اور حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(نَزَلَ مَلَکٌ مِّنَ السَّمَائِ فَاسْتَأْذَنَ اللّٰہَ أَنْ یُّسَلِّمَ عَلَیَّ،لَمْ یَنْزِلْ
Flag Counter