Maktaba Wahhabi

68 - 90
رضی اللہ عنہم کے درمیان کوئی کشیدگی نہ تھی،بلکہ اس کے بر عکس ان میں گہری محبت تھی اور وہ ایک دوسرے کے مقام ومرتبہ کو خوب پہچانتے تھے۔اور اگر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے دل میں اہل بیت رضی اللہ عنہم کے بارے میں محبت بھرے جذبات نہ ہوتے تو یقینا وہ ان کے فضائل میں احادیث روایت نہ کرتیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ حدیث الکساء(یعنی چادر والی حدیث)جس کو بعض لوگ دلیل بناتے ہیں کہ اہل بیت صرف وہ حضرات ہیں جو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی چادر میں تھے،اِس حدیث کی کئی اسانید ہیں،سب سے صحیح سند وہ ہے جو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے واسطہ سے ہے اور وہ صحیح مسلم میں موجود ہے جس کا حوالہ ہم اس رسالہ میں ذکر کر چکے ہیں۔تو یہ کیسے ممکن ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو اہل بیت رضی اللہ عنہم سے محبت نہ ہو اور وہ ان کی فضیلت میں یہ حدیث روایت کریں؟ نیز یہ بات کیسے عقل ودانش کے مطابق سمجھی جائے گی کہ چادر والی حدیث کو اپنے لئے حجت سمجھا جائے اور جس شخصیت نے اسے روایت کیا ہے اسے طعن وتشنیع کا نشانہ بنایا جائے؟ اور اس سے بھی زیادہ حیران کن بات یہ ہے کہ اہل بیت رضی اللہ عنہم کے سربراہ اور سرپرست اعلی’یعنی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم’ جنھوں نے اپنی کالی چادر کو حضرت علی رضی اللہ عنہ،حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا اور ان کے دونوں لختِ جگر حضرت حسن
Flag Counter