Maktaba Wahhabi

204 - 677
درمیان پردہ (حیا) چاک کر دیتی ہے۔‘‘ ۵۔سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو اطلاع ملی کہ ان کے ایک گھر میں کرایہ داروں کے پاس نرد (شطرنج کی طرح) نامی کھیل کے پانسے ہیں تو انھوں نے ان کی طرف فوراً پیغام بھیجا کہ اگر تم نے اپنے پاس یہ کھیل بند نہ کیا اور اس کے آلات کو ضائع نہ کیا تو فوراً میرا گھر خالی کر دو۔ گویا سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے برائی پر انھیں فوراً سرزنش کیا ۔[1] ۶۔مدینہ منورہ میں ایک مرتبہ ام مسطح[2] رضی اللہ عنہا کا پاؤں ان کی اپنی چادر میں الجھا تو انھوں نے کہا: مسطح ہلاک ہو گیا۔ تو سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان سے کہا: تم نے اچھی بات نہیں کی، کیا تم ایسے آدمی کو بددعا دے رہی ہو جو غزوہ بدر میں شامل ہوا؟[3] ۷۔عبداللہ بن شہاب خولانی[4] رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس بطور مہمان ٹھہرا ہوا تھا کہ اس رات مجھے احتلام ہو گیا۔ میں نے اپنی دونوں چادروں کو پانی میں ڈبو دیا اس دوران مجھے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی کسی خادمہ نے دیکھ لیا اور جا کر سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو خبر دی تو سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے اپنی خادمہ کو میری طرف بھیجا، انھوں نے پوچھا: تم نے اپنے دونوں کپڑوں کے ساتھ ایسا کیوں کیا؟ راوی بیان کرتا ہے کہ ابن شہاب نے جواب دیا: میں نے خواب میں وہی کچھ دیکھا جو کوئی بھی سونے والا دیکھتا ہے۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا: کیا تجھے ان دونوں چادروں میں کچھ (نشان) دکھائی دیا؟
Flag Counter