Maktaba Wahhabi

203 - 677
مٹا ڈالتے۔‘‘[1] ۲۔سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے ایک بار اپنے بھائی عبدالرحمن بن ابی بکر رضی ا للہ عنہما کو سعد[2]بن ابی وقاص کے جنازہ کے موقع پر جلدی جلدی وضو کرتے ہوئے دیکھا تو سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان سے کہا: اے عبدالرحمن! اپنا وضو مکمل کرو، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ((وَیْلٌ لِّلْأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ)) [3] ’’(خشک رہ جانے والی) ایڑیوں کے لیے آگ کی وادی ہے۔‘‘ ۳۔ایک مرتبہ جب سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے حفصہ بنت عبدالرحمن پر باریک اوڑھنی دیکھی تو اسے خوب ڈانٹا اور فوراً اسے پھاڑ ڈالا اور اس کے بدلے اسے ایک موٹی چادر اوڑھا دی۔[4] ۴۔حمص یا شام کی کچھ عورتیں سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئیں تو آپ رضی اللہ عنہا فوراً کہہ اٹھیں : کیا تمھی وہ عورتیں ہو جو اپنی عورتوں کو حمامات (اجتماعی غسل خانے) میں لے جاتی ہو۔ بلاشبہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ((مَا مِنْ اِمْرَاَۃٍ تَضَعُ ثِیَابَہَا فِیْ غَیْرِ بَیْتِ زَوْجِہَا اِلَّا ہَتَکَتِ السَّتْرُ بَیْنَہَا وَ بَیْنَ رَبِّہَا)) [5] ’’جو بھی عورت اپنے خاوند کے گھر کے علاوہ اپنے کپڑے اتارتی ہے وہ اپنے اور رب کے
Flag Counter