Maktaba Wahhabi

232 - 677
چاہے کہ وہ اس یتیم لڑکی کو مہر دئیے بغیر اس سے شادی کر لے اور اسے صرف اتنا نان و نفقہ دے جتنا نان و نفقہ دوسرا مرد اسے دینا چاہے تو اس آیت میں ایسے سرپرست کو اس کی زیر تربیت یتیم لڑکی سے بغیر انصاف کے شادی کرنے سے منع کیاگیا ہے۔ بلکہ اگر وہ اس سے شادی کرنا چاہے تو اعلیٰ مہر اسے عطا کرے اور اس کے ساتھ شادی کرے ، نیز سرپرستوں کو حکم دیا گیا ہے کہ ان کی زیر کفالت یتیم لڑکیوں کے علاوہ اگر وہ کسی سے شادی کرنا چاہیں تو جو ان کے دل کو اچھی لگیں وہ ان سے شادی کر لیں ۔‘‘ بقول عروہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے مزید فرمایا: ’’پھر لوگوں نے درج بالا آیت کے نزول کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آزاد عورتوں سے نکاح کرنے کے متعلق پوچھا تو اللہ عزوجل نے یہ فرمان نازل کیا: ﴿ وَيَسْتَفْتُونَكَ فِي النِّسَاءِ قُلِ اللّٰهُ يُفْتِيكُمْ فِيهِنَّ وَمَا يُتْلَى عَلَيْكُمْ فِي الْكِتَابِ فِي يَتَامَى النِّسَاءِ اللَّاتِي لَا تُؤْتُونَهُنَّ مَا كُتِبَ لَهُنَّ وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْكِحُوهُنَّ﴾ (النساء: ۱۲۷) ’’اور وہ تجھ سے عورتوں کے بارے میں فتویٰ پوچھتے ہیں ، کہہ دے اللہ تمھیں ان کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے اور جو کچھ تم پر کتاب میں پڑھا جاتا ہے وہ ان یتیم عورتوں کے بارے میں ہے جنھیں تم وہ نہیں دیتے جو ان کے لیے فرض کیا گیا ہے اور رغبت رکھتے ہو کہ ان سے نکاح کر لو۔‘‘ وہ فرماتی ہیں : ’’جس حکم کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ کتاب میں تمہارے اوپر اس کی تلاوت کی جاتی ہے اس سے مراد پہلی آیت ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ﴾ (النساء: ۳) ’’اور اگر تم ڈرو کہ یتیم لڑکیوں کے حق میں انصاف نہیں کرو گے تو (اور) عورتوں میں سے جو تمھیں پسند ہوں ان سے نکاح کرلو۔‘‘ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں اور جو اللہ تعالیٰ نے دوسری آیت میں فرمایا: ﴿ وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْكِحُوهُنَّ ﴾ (النساء: ۱۲۷)
Flag Counter