Maktaba Wahhabi

384 - 677
عائشہ رضی اللہ عنہا پر عیب جوئی کرتا ہے، جو پاک ہیں ، بری ہیں ، صدیقہ بنت صدیق رضی ا للہ عنہما ہیں ۔ ام المومنین ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ان سے اور ان کے والد محترم پر خوش ہے۔ جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلیفہ اوّل تھے۔‘‘[1] رافضیوں کے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا پر شدت طعن و تشنیع کی اصل وجہ یہ ہے کہ انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دین کا بیشتر حصہ سیکھا اور اللہ تعالیٰ نے ان کی عمر میں برکت ڈالی کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد تقریباً پچاس سال تک لوگوں کو مسلسل دین سکھلاتی رہیں ۔ لوگوں نے ان سے بکثرت دین سیکھا اور ان سے خوب فائدہ اٹھایا۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں : ’’سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بے شمار فرامین یاد کر لیے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد وہ تقریباً پچاس برس تک زندہ رہیں ۔ کثرت سے لوگوں نے ان سے علم حاصل کیا اور ان سے روایت کرتے ہوئے اسلام کے بے شمار آداب و احکام لوگوں تک پہنچائے۔ حتیٰ کہ کہا جانے لگا کہ چوتھائی احکام شریعت سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول ہیں ۔‘‘[2] ٭٭٭
Flag Counter