Maktaba Wahhabi

557 - 677
تقویٰ کی پیکر، ہماری امی جان ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں یہ جاہل، ظالم پھیلاتے رہتے ہیں ۔ ششم:.... وہ رافضی اپنی ہفوات جاری رکھتے ہوئے لکھتا ہے: وہ لوگ دین سیکھنے کے لیے اس کے باپ خلیفہ کے پاس کیوں نہیں جاتے تھے اور وہ ان کو تعلیم کیوں نہیں دیتے تھے؟ ہم عقل کی کمزوری اور فہم کی کجی سے اللہ کی پناہ چاہتے ہیں ۔ یہ حقیقت تو عقلاً و شرعاً سب کو معلوم ہے کہ سائل سوال اسی شخص سے کرتا ہے جو اسے اچھی طرح جواب دے سکے اور سوال کی جزئیات کو سب سے زیادہ جاننے والا ہو۔ اب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل کی کیفیت کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں سے زیادہ کون جان سکتا ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبوب ترین اور سب سے زیادہ جاننے والی ہماری امی سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ہی ہیں ۔ تو مثبت رائے یہی ہو سکتی ہے کہ یہ سوال ہماری امی عائشہ رضی اللہ عنہا سے کیا جائے۔ پھر ہماری امی جان عائشہ رضی اللہ عنہا سے سوال کرنے سے کیا یہ لازم آتا ہے کہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا علم ناقص تھا۔ اس لیے سائل نے اس سے نہ پوچھا اور اس کی بیٹی کی طرف متوجہ ہوا۔ اور کیا جس کسی عالم فاضل سے کوئی علمی جزو فوت ہو جائے تو کیا یہ اس کے علم، قدر اور جلالت میں کمی تصور کی جائے گی۔ نیز یہ اس وقت ہے جب یہ تسلیم کر لیا جائے اصل میں کوئی چیز اس سے رہ گئی؟ پھر یہ سوال بھی ضروری ہے کہ کیا امت پر واجب ہے کہ اپنے سب مسائل صرف خلیفہ سے ہی پوچھے! ہفتم:.... جب سیاق روایت، اس کے معنی سائلین کی طبیعت اور اس گھر کے ماحول جس میں سے یہ روایت صادر ہوئی ہے اور اس معاشرے کے ماحول جو اس کے اردگرد ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل کی کیفیت جاننے کے لیے سوال کرنے والوں کو اپنی امی جان کے طریقے کے متعلق ہم نے پوری وضاحت کر دی ہے۔ جب ہم اس بحث سے فارغ ہوئے تو ہمیں اس رافضی مصنف کے سینے میں کھٹکنے والی خلش کا جواب دینے کی ضرورت محسوس ہوئی، کیونکہ وہ کہتا ہے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے زبانی غسل کا طریقہ بتانے پر کیوں نہ اکتفا کیا اور عملی طور پر کیوں بتانا ضروری سمجھا؟ اس کے جواب میں ہم کہتے ہیں بے شک ام المومنین رضی اللہ عنہا امت کی سب سے بڑی خیرخواہ تھیں اور اس میں کوئی شک نہیں کہ تعلیم بالفعل تعلیم بالقول سے زیادہ دل پر اثر کرتی ہے اور ہماری امی ایک ماہر اور مکمل فقیہہ ہونے کے اعتبار سے اپنے بھائی اور بھانجے کے اشکال کو زیادہ دیر نہیں دیکھ سکتی تھیں کہ رسول
Flag Counter