Maktaba Wahhabi

630 - 677
۲۔اس گمراہ کن بہتان میں پھنسے لوگ یہ بھول جاتے ہیں کہ حدیث کے الفاظ کے مطابق نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے موکد و مغلظ قسم اٹھا کر کہا کہ ’’عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا ان کے بہتان تراشوں سے بری الذمہ ہیں ۔‘‘ وحی کے نزول سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسی فرمان سے بہتان تراشوں کی زبانیں گنگ ہو گئیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کے سامنے یہ گواہی دیتے ہوئے فرمایا: ((وَاللّٰہِ مَا عَلِمْتُ عَلٰی أَہْلِی إِلَّا خَیْرًا۔)) ’’اللہ کی قسم! میں اپنی بیوی کے متعلق نیکی اور بھلائی کے علاوہ کچھ نہیں جانتا۔‘‘[1] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ قسمیہ انداز یہ کہنے والوں کی زبانیں بند کر دینے کے لیے کافی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شک کی بنا پر مختلف لوگوں سے پوچھ تاچھ کی۔ کیا ان لوگوں کو ہماری امی جان رضی اللہ عنہا کے بارے میں اتنا کچھ معلوم ہو گیا جو رب العالمین کی طرف سے وحی کیے جانے والا معصوم نبی بھی اس کے بارے میں نہ جانتا تھا۔ یا یہ کہ یہ لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی گواہی کو جھٹلانا چاہتے ہیں ۔کیونکہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی کی عزت پر حملہ کرنا چاہتے ہیں ۔ لہٰذا ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے معاملے میں یہ بات صریح الدّلالہ ہے جو ہماری امی رضی اللہ عنہا کی پاک دامنی کا یقین دلا رہی ہے اور یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی قسم کا شک و شبہ نہیں تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سوال کا مقصد صرف یہ تھا کہ لوگوں کے منہ سے جوابات سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اطمینان ہو جائے۔ علامہ ابن قیم الجوزی رحمہ اللہ نے اس سوال و جواب کے متعلق نہایت عمدہ کلام کیا ہے: ’’اس اذیت ناکی کا اصل نشانہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی پر بہتان لگایا گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شایان شان یہ بات نہ تھی کہ آپ اپنی بیوی کی پاک دامنی کی گواہی دیں ۔ اگرچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جانتے تھے یا یقین رکھتے تھے کہ وہ پاک دامن ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے متعلق کبھی برا نہ سوچا اور سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں کو اللہ اس سوچ سے اپنی پناہ میں رکھے۔ اسی لیے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہتان تراشوں کے الزامات کے ضمن میں یہ فرمایا: ((مَنْ یَعْذِرُنِی مِنْ رَجُلٍ قَدْ بَلَغَنِی عَنْہُ أَذَاہُ فِی أَہْلِی وَاللّٰہِ مَا عَلِمْتُ عَلٰی أَہْلِیْ إِلَّا خَیْرًا وَلَقَدْ ذَکَرُوا رَجُلًا مَا عَلِمْتُ عَلَیْہِ إِلَّا خَیْرًا وَمَا یَدْخُلُ عَلٰی أَہْلِی إِلَّا مَعِی))
Flag Counter