Maktaba Wahhabi

651 - 677
سیاسی تعصبات سے بنا گیا ہے، کیونکہ یہ بہتان تراشی اس زرخیز زمین کی مانند ہے جو وباؤں کی آماج گاہ ہو ، جس پر خباثت، جھوٹ اور منافقت کے چھڑکاؤ ہوتے ہیں ، جو الزام اور چغلی اس کھیت سے اُگی ہو اس کی بنیادوں میں شکوک و شبہات کی ملاوٹ ضرور ہوتی ہے۔ بہتان تراش اس کی اسناد اور اس کے متعلق شبہات تو کثرت سے ہوتے ہیں ۔ لیکن اس بہتان کی نہ کوئی سند ہوتی ہے اورنہ ہی اس میں بظاہر کوئی شبہ ہوتا ہے۔ ہاں ، یہ ضرور ہے کہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا قافلے سے کچھ لمحات کے لیے بچھڑ گئیں جب قافلے والے پڑاؤ اٹھا کر واپس چل دئیے۔ اس وقت کے قافلے پڑاؤ کرتے وقت اور پڑاؤ اٹھاتے وقت بہت ساری چیزیں بھول جایا کرتے تھے۔ایسا شبہ کسی عام مسلمان عورت پر بھی نہیں کیا جا سکتا جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں گھر سے سفر جہاد کی نیت سے روانہ ہو چکی ہو۔ اگر اس وقت کے لحاظ سے جو عورت قافلے سے بچھڑ جاتی اس پر برائی کی تہمت چسپاں کر دی جاتی جو اس کی عزت و آبرو اور اس کے دین کو داغ دار کرنے کا باعث بن جاتی تو لوگوں کی عزتوں پر ان حالات میں ایسی تہمتیں لگانا بہت ہی آسان ہوتا۔ بلکہ سوائے سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کسی بھی عورت پر جو قافلے سے بچھڑ جاتی اس پر اس تاخیر کی وجہ سے تہمت لگانا کچھ مشکل نہ ہوتا۔ لیکن مذکورہ قافلے میں سوائے عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے کوئی عورت تھی ہی نہیں ۔ ان کی پالکی اٹھانے اور اتارنے والے ہر بار اٹھاتے وقت ان کے رعب اور وقار کی وجہ سے یہ پوچھنے کی جرأت نہ کر سکتے کہ پالکی کے اندر کوئی ہے یا نہیں ؟ سوائے سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے اس قدر مسلمانوں پر کسی اور عورت کا رعب و وقار نہیں تھا، کیونکہ وہ صدیق کی بیٹی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی تھیں اور مذکورہ غزوہ میں مہاجرین کا جھنڈا ان کے باپ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے تھاما ہوا تھا۔ جو شخص ایسا بودا اور کمزور الزام قبول کر سکتا ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی عقل کی تربیت ایسے ہی متعدد امور کی تصدیق پر کرے جن کی تصدیق و تاکید کرنے کا کوئی ظاہری سبب نہ ہو۔ کیونکہ اس کی ردی عقل کے مطابق ہر معاملے کی دلیل ہونا ضروری ہے اور دلائل ردّ کرنے کی بے شمار وجوہ موجود ہوتی ہیں ۔ ایسے کم عقل شخص کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس بات کی دلیل تلاش کرے کہ صفوان بن معطل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان نہیں رکھتے تھے اور نہ ہی وہ احکام اسلام مانتے تھے۔ اس کم عقل شخص کے لیے اس بات کی دلیل تلاش کرنا بھی ضروری ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی عائشہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان نہ لائی تھیں اور نہ ہی وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے دین کی پابند تھیں ۔
Flag Counter