Maktaba Wahhabi

654 - 677
وَ مَہْمَا تَکُنْ عِنْدَ امْرِیئٍ مِّنْ خَلِیْقَۃٍ وَ إِنْ خَالَہَا تَخْفٰی عَلَی النَّاسِ تُعْلَمِ[1] ’’جس کسی شخص کے پاس کوئی خدا داد صلاحیت ہو تو وہ اپنی طرف سے اسے چھپا رہا ہوتا ہے لیکن لوگ اس سے باخبر ہوتے ہیں ۔‘‘ روافض کا ایک گروہ یہ بھی کہتا ہے کہ ’’واقعہ افک کے حوالے سے جو آیات نازل ہوئیں وہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی پاک دامنی کے ثبوت کے طور پر نازل نہیں ہوئیں بلکہ وہ ان کے جرم کے ثبوت کے طور پر نازل ہوئیں اور عائشہ رضی اللہ عنہا نے ماریہ ام ابراہیم علیہا السلام پر جو تہمت لگائی تھی اس سے ماریہ کی پاک دامنی کے ثبوت کے طور پر وہ آیات نازل ہوئیں ۔‘‘ مجلسی نے یہ من گھڑت روایت من گھڑت سند کے ساتھ ’’بحار الانوار‘‘ میں نقل کی ہے۔ وہ لکھتا ہے کہ ہمیں محمد بن جعفر نے حدیث سنائی، محمد بن عیسیٰ نے بواسطہ حسن بن علی بن فضال ہمیں یہ حدیث سنائی کہ مجھے عبداللہ بن بکیر نے زرارہ کے واسطے سے یہ حدیث سنائی۔ اس نے کہا: میں نے ابوجعفر علیہ السلام کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیٹے ابراہیم علیہ السلام فوت ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی موت پر شدید غمگین ہو گئے۔ عائشہ نے کہا: آپ کو اس کی موت کی وجہ سے کیوں پریشانی لاحق ہے؟ حالانکہ وہ جریج کا بیٹا ہے۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے علی علیہ السلام کو بھیجا تاکہ وہ اسے قتل کر دیں ۔ علی علیہ السلام اس کی طرف ننگی تلوار لے کر گئے۔ جریج ایک قبطی تھا اور باغ میں رہتا تھا۔ علی رضی اللہ عنہ نے باغ کا دروازہ کھٹکھٹایا تو جریج دروازہ کھولنے کے لیے آیا۔ جب اس نے علی رضی اللہ عنہ کو غصیلے چہرے کے ساتھ دیکھا تو الٹے پاؤں واپس چلا گیا اور دروازہ نہ کھولا۔ علی علیہ السلام چار دیواری پھلانگ کر باغ کے اندر چلے گئے اور اس کا پیچھا شروع کر دیا۔ جب جریج کو پکڑے جانے کا خوف لاحق ہوا تو وہ کھجور کے ایک درخت پر چڑھ گیا۔ علی علیہ السلام بھی اس کے پیچھے پیچھے درخت پر چڑھنے لگے۔ جب علی جریج کے قریب گئے تو جریج نے درخت کے اوپر سے چھلانگ لگا دی اس کا ستر کھل گیا۔ تب علی کو پتا چلا کہ وہ نہ تو مرد ہے اور نہ عورت۔ تب علی علیہ السلام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس واپس آ گئے اور کہا: اے رسول اللہ! آپ نے مجھے جس معاملے میں بھیجا ہے اس میں میرا کردار آگ میں پگھلائی گئی میخ والا ہے یا پختہ میخ والا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں ، بلکہ پختہ میخ والا۔ علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اس ذات کی قسم! جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث کیا! اس کے پاس نہ مردوں والی
Flag Counter