Maktaba Wahhabi

661 - 677
چپکی ہوئی ہے۔ اگر تمہارے کہنے کے مطابق ہر وہ باطل ثابت ہو جاتا جو لوگوں کی زبانوں سے نکلے تو اس کا لازمی نتیجہ یہی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں کافروں اور منافقوں نے جو کچھ کہا وہ سب نہیں تو کیا کچھ نہ کچھ صحیح ضرور ہے، کیونکہ وہ بے شمار ہیں ۔ (نعوذ باللّٰہ من ذلک) اسی طرح یہ بھی ماننا پڑے گا کہ ناصبی لوگ جو کچھ علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں کہتے ہیں وہ بھی سب نہیں تو تیری منطق کے مطابق کچھ نہ کچھ صحیح ضرور ہے، کیونکہ ناصبیوں کی تعداد بھی کافی ہے۔ اگر ہمارے بیان کردہ الزامی جواب کا یہ کہہ کر توڑ کیا جائے کہ وہ گمراہ لوگ ہیں ، ان کی گواہی مقبول نہیں اور نہ ہی وہ سچ ہے جو وہ افتراء پردازی کرتے ہیں تو ہم کہیں گے یہاں تمہارے اوپر وہی لازم آتا ہے جو وہاں تمہارے اوپر لازم آتا ہے۔ اگر اس کے جواب میں کہا جائے کہ اے اہل سنت تمہاری اپنی گواہی کے مطابق جن صحابہ نے یہ باتیں کی تھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو حد کے اسی اسی کوڑے لگائے تھے۔ ہم اس کا یہ جواب دیتے ہیں کہ جو سب سے پہلے قول ایجاد کرتا ہے اور جو اس کی پیروی میں یہ بات دہراتا ہے اور اسے وہ یقینی طور پر صحیح نہیں سمجھتا، دونوں میں فرق ہے۔ نیز ہم کسی صحابی کے معصوم ہونے کا عقیدہ بھی نہیں رکھتے کہ اس سے غلطی ہو ہی نہیں سکتی یا کبھی معصیت کا ارتکاب کرے تو وہ اس سے توبہ کر لے اور وہ اس پر مصر نہ رہے، نیز تمہارا ان باتوں کو حجت ماننا ایسے ہی ہے کہ تم ایسے منافقوں کے طرز عمل کو دلیل بنا رہے ہو جو تمہارے نزدیک پکے منافق ہیں ، جو سلولی شیعوں کا عقیدہ ہے۔ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے جن اصحاب کا تمہارے نزدیک عقیدہ صحیح نہیں ہے تم ان کے اقوال کو حجت بنا رہے ہو۔ کیونکہ وہ تمہارے عقیدے کے مطابق کافر اور مرتد ہیں تو پھر کب سے ان کے اقوال و اعمال تمہارے لیے دلیل بن گئے کہ تم برائی کے ارتکاب کے لیے ان کے اقوال کو بطور ثبوت پیش کر رہے ہو۔ ہم اللہ سے ہر گمراہی سے عافیت اور ہدایت کے لیے راہنمائی کا سوال کرتے ہیں اور فتنوں کی پستیوں اور ہلاکت کی چراگاہوں سے دُوری مانگتے ہیں ۔ اے اللہ! تو ہماری دعا قبول کر لے۔ اس کے بعد ہم اتنا ضرور عرض کریں گے کہ رافضیوں کی کتابوں میں موجود یہ قصہ بہتان اور اس کے متعلقات و مقدمات اور توابع بالکل اختصار کے ساتھ ہم نے یہاں پیش کیے ہیں وگرنہ ان کے نزدیک تو بہتانات بے شمار ہیں لیکن شاید جتنا کچھ تحریر کر دیا گیا ہے وہ کافی و شافی ہے اور اللہ تعالیٰ ہی جود و فضل والا ہے۔ ہم پر صرف اسی کے احسانات اور فضل و کرم سایہ فگن ہے۔ ٭٭٭
Flag Counter