Maktaba Wahhabi

38 - 180
چاہیے کہ قرآن مجید کی آیات کی گنتی میں اگرچہ اختلاف ہے لیکن عائشہ رضی اللہ عنہا کے قول کے مطابق 6666آیتیں ہیں تو گویا اتنی سیڑھیاں قاری چڑھے گا لیکن آج ہم نے اس اِعزاز کو بھلایا اور اپنے اَسلاف صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی زندگیوں کو بھلا دیا ( جنھوں نے قرآن مجید کونبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جس طرح سنا من و عن اسی طرح ہم تک پہنچایا ) تو شاعر بول اُٹھا: گنوادی ہم نے جو اسلاف سے میراث پائی تھی ثریا نے زمین پر آسمان سے ہم کو دے مارا اور کیوں نہ ہم ذلتوں کا شکار ہوتے ہم نے قرآن کو توکیا انسانیت کو ہی بھلا دیا اور بجائے اس کے کہ قرآن کی بدولت اغیار کو اپنا غلام بناتے ہم نے اپنے ہی بھائیوں کو کاٹنا اور کھانا شروع کر دیا حتیٰ کہ انسانی زندگی کی قدر و قیمت کھو بیٹھے اور کہنے والے نے کہا: اے اشرف المخلوقات تجھے کیا ہو گیا ہے تو تو آدم تھا آدم خور ہو گیا ہے محبت کی فراوانی اور اخوت کی جہانگیری کی جگہ دھوکے کی فراوانی اور قومی مظالم کی جہانگیری نے لے لی اور قرآن مجید کی لذتوں اور حلاوتوں سے دور ہوئے تو خود کشی نے گھر گھر میں دنیا سے تنگ آکر چھاپے مارے اور کتنی ہی جانیں تلف ہوئیں حتیٰ کہ شاعر بول اُٹھا: بس کہ دشوار ہے ہر کام کا آسان ہونا آدمی کو بھی میسر نہیں انسان ہونا اے میرے مسلمان بھائی ! اُٹھ کھڑا ہو اور تجدید جرات کر اور یہ عزم کر اور قرآن مجید کو سینے سے لگا کر کفر وشرک و بدعت و گمراہیوں کا قلع قمع کرنے کے لیے اور امن و امان کے دشمنوں کو کیفردار تک پہنچانے کے لیے اللہ اکبر کا نعرہ لگا: قسم ہے اَشہب توحید کی محشر خرامی کی کہ اک جھٹکے میں توڑ دوں گا زنجیر غلامی کی اور اس آوازے کے ساتھ دنیا کے کونے کونے میں پھیل جا اور جوانوں کی بھاگ ڈور
Flag Counter