Maktaba Wahhabi

29 - 89
قدم پر چلنے والے اور اُس آیتِ کریمہ کے مصداق بن جائیں جس میں ارشادِ الٰہی ہے: {وَمَنْ اَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّنْ دَعَا اِلَی اللّٰہِ وَعَمِلَ صَالِحاً وَقَالَ اِنَّنِیْ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَo} (سورۃ حمٓ السجدہ:۳۳) ’’اُس شخص سے بات میں بہتر کون ہے جو اللہ کی طرف دعوت دیتا اور اچھے عمل کرتا ہے اور کہتا ہے کہ میں مسلمانوں میں سے ہوں ۔‘‘ اِس کا مطلب یہ ہے کہ اُس مبلّغ وداعی سے بہتر کوئی شخص بھی نہیں ہے کیونکہ وہ اللہ کی طرف دعوت دیتا اور لوگوں کی راہنمائی کرتا ہے اور جس چیز کی طرف وہ دعوت دیتاہے، اُس پر خود عمل کرکے بھی دکھلاتا ہے ،یعنی اُس نے حق کی طرف دعوت دی اور خود اُس پر عمل کیا۔باطل کو بُرا بھلا کہا اور خود اُس سے حذر واحتیاط برتی، اُسے چھوڑدیا اور ساتھ ہی اُس نے یہ بھی صراحت کردی کہ وہ جس چیز پر عمل پیرا ہے اس پر نادم نہیں ہے بلکہ اپنے اُوپر اللہ کی یہ نعمت ہونے پر رشک وفرحت کا اظہار کرتے ہوئے کہا: { اِنَّنِیْ مِنَ الْمُسْلِمِیْن } ’’کہ میں مسلمانوں میں سے ہوں ۔‘‘ وہ اُس آدمی کی طرح نہیں جو اِسے اپنے لیے ننگ وعار سمجھ کر ہٹ جاتا ہے اور اُسے یہ اچھا نہیں لگتا کہ کوئی اُسے مسلمان کہے ،یا یہ کہ وہ فلاں آدمی کی خوشامد اور فلاں شخص سے تعلّق بڑھانے کی خاطر اسلام کی طرف دعوت دیتا ہے۔وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ۔۔بلکہ وہ مؤمن،داعی الیٰ اللہ اور قوّیُ الایمان ہوتا ہے۔علیٰ وجہ البصیرت اللہ کے احکام کی اطاعت کرتا ہے،حقوق اللہ کی وضاحت وصراحت کرتا اور دعوت الیٰ اللہ کے کام میں پوری سرگرمی سے کام لیتا ہے۔جس بات کی طرف دعوت دیتا ہے، اُس پر عمل کرنے والا اور جس بات سے روکتا ہے خود اس سے انتہائی دوررہنے والا ہوجاتا ہے۔اِس کے باوجود وہ بلند بانگ اعلان کرتا ہے کہ وہ مسلمان ہے
Flag Counter