Maktaba Wahhabi

30 - 89
اور اسلام کی طرف دعوت دیتا ہے، اِس پر رشک کرتا اور شاداں وفرحاں ہوتا ہے۔ جیسا کہ ارشادِ ربّانی ہے: {قُلْ بِفَضْلِ اللّٰہِ وَبِرَحْمَتِہٖ فَبِذٰلِکَ فَلْیَفْرَحُوْا وَھُوَ خَیْرٌ مِّمَّا یَجْمَعُوْنَo} (سورۃ یونس:۷۵) ’’کہہ دیجیئے کہ اللہ کے فضل اور اس کی رحمت سے، پس چاہیے کہ وہ اِسی کے ساتھ خوش ہوں ،اور وہ ہر اُس چیز سے بہتر ہے جسے تم جمع کرکے رکھتے ہو۔‘‘ اللہ کی رحمت پر فرحت کا احساس،فرحتِ رشک اور فرحتِ سرُور ہے اور یہ جائز ومشروع ہے، البتہ ممنوع فرحت وہ ہے جو کِبرونخوت اورغرور وتکبّر کے ساتھ ہو۔یہ قطعاً ممنوع ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے قارون کے قصّہ میں ارشاد فرمایا ہے: {لَاتَفْرَحْ اِنَّ اللّٰہَ لَایُحِبُّ الْفَرِحِیْنَo} (سورۃ القصص:۷۶) ’’مت خوش ہو ،بے شک اللہ تعالیٰ زیادہ خوش ہونے والوں کو پسند نہیں کرتا۔‘‘ یہ لوگوں کے ساتھ تکبّر وتعلّی اور ان پر اپنی عظمت ورفعت جمانے کی فرحت وخوشی ہے اور یہی وہ خوشی ہے جس سے روکا گیا ہے۔مگر فرحتِ رشک اور اللہ کے دین پر کیف وسرُور کی فرحت ،ہدایتِ الٰہی پر فرحت اظہار کرنا اور خوشی منانا مشروع، لائقِ ستائش اور مستحقِ تعریف ہے۔ یہ آیت:{وَمَنْ اَحْسَنُ قَوْلاً} دعوت وتبلیغ کی فضیلت پر دلالت کرنے والی آیات میں سے واضح ترین آیت ہے جو یہ بتاتی ہے کہ دعوت الیٰ اللہ قرب ِ الٰہی کے حصول کے لیے اہم ترین عمل اور افضل ترین اطاعت ہے، اور دعوت وتبلیغ کا کام کرنے والے لوگ عزت
Flag Counter