Maktaba Wahhabi

41 - 156
لِاَخِیْہِ بِظَہْرِ الْغَیْبِ مُسْتَجَابَۃٌ عِنْدَ رَأْسِہٖ مَلَکٌ مُوَکَّلٌ کُلَّمَا دَعَا لِاَخِیْہِ بِخَیْرٍ قَالَ اَلْمَلَکُ الْمُوَکَّلُ بِہٖ آمِیْنَ وَ لَکَ بِمِثْلٍ))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت ابودردأ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’کسی مسلمان کی اپنے بھائی کے لئے غائبانہ دعا قبول ہوتی ہے غائبانہ دعا کرنے والے کے پاس ایک فرشتہ مقرر ہوتا ہے جب وہ اپنے بھائی کے لئے کوئی بھلائی والی غائبانہ دعا کرتا ہے تو فرشتہ ’’آمین‘‘(اللہ تیری دعا قبول کرے)کہتا ہے اور ساتھ یہ بھی کہتا ہے کہ’’تجھے بھی اللہ ویسی ہی بھلائی عطا کرے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 21 معمولی سے معمولی چیز بھی صرف اللہ تعالیٰ سے مانگنی چاہئے۔ عَنْ اَنَسٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم((لِیَسْأَلْ اَحَدُکُمْ رَبَّہٗ حَاجَتَہٗ کُلَّہَا حَتّٰی یَسْأَلَ شِسْعَ نَعْلِہٖ اِذَا انْقَطَعَ))رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ [2] (حسن) حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’تم میں سے ہر ایک کو اپنی ہر ضرورت اللہ سے مانگنی چاہئے حتیٰ کہ جوتی کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ بھی اسی سے مانگیں۔‘‘اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 22 دعا کرتے وقت اپنا رخ قبلہ کی طرف رکھنا چاہئے۔ عَنْ عُمَرُ بْنِ الْخَطَّابِ رضی اللّٰه عنہ قَالَ لَمَّا کَانَ یَوْمُ بَدْرٍ نَظَرَ رَسُوْلُ اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم اِلَی الْمُشْرِکِیْنَ وَ ہُمْ اَلْفٌ وَ اَصْحَابُہٗ ثَلاَثُ مِائَۃٍ وَ تِسْعَۃَ عَشَرَ رَجُلاً فَاسْتَقْبَلَ نَبِیُّ اللّٰہِ ا الْقِبْلَۃَ ثُمَّ مَدَّ یَدَیْہِ فَجَعَلَ یَہْتِفُ بِرَبِّہٖ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ [3] حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جنگ بدر کے روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرکین مکہ پر ایک نظر ڈالی ان کی تعداد ایک ہزار تھی جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم کی تعداد تین سو انیس تھی۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ کی طرف رخ کیا اور اپنے ہاتھ(اللہ کے حضور)پھیلا دئیے اور پکار کر دعا کرنے لگے۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter