Maktaba Wahhabi

18 - 42
(تو ہم نے پھر اپنے بندے بھیجے) تاکہ تمہارے چہروں کو بگاڑدیں اور جس طرح پہلی دفعہ مسجد ( بیت المقدس) میں داخل ہو گئے تھے اُسی طرح پھر اس میں داخل ہو جائیں اور جس چیز پر غلبہ پائیں اُسے تباہ کر دیں۔۷۔… اور اگر تم پھر وہی (حرکتیں) کرو گے تو ہم بھی وہی (پہلا سلوک) کریں گے اور ہم نے جہنم کو کافروں کیلئے قید خانہ بنا رکھا ہے۔۸۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اب تیسری مرتبہ پھر یہودیوں کو دولت اور بیٹوں سے نوازا ہے اور وہ پھر اپنی پہلی سی حرکتیں کر رہے ہیں اور ارضِ فلسطین کو روند چکے ہیں،اور مسلمانوں کو ہر وقت تہہ تیغ کر رہے ہیں اور پوری دنیا کے ہاتھوں میں کشکول پکڑوا کر اپنے در (آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک وغیرہ) کے فقیر بنا رکھا ہے،تو بہت جلد یہودیوں کو اللہ تعالیٰ ان کے کئے کی سزا دینے والا ہے۔کیا وہ ’’دولت‘‘ کے معیار سے ان کو شکست دے گا؟ نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ نے ان آیات میں صرف ’’قوت و طاقت‘‘ کا ذکر کیا ہے۔ اور یہ بات بھی طے ہے کہ اللہ تعالیٰ یہودیوں کو اُن لوگوں کے ہاتھوں سے ذلیل کرے گا جو ’’دولت‘‘ کو معیار نہیں سمجھتے ہوں گے۔اور موجودہ دور میں تو ہمیں دور دور تک کوئی ایسا ’’قائد‘‘ اور ’’لشکر‘‘ نہیں ملا جو ’’دولت‘‘ والے معیار سے ہٹ کر اپنا کام کر رہا ہو۔اگر اللہ کا ایسا ’’مخلص بندہ‘‘ ملا تو ہم بھی اپنا ہاتھ اس کے ہاتھ میں دے دیں گے۔اور موجودہ دور کے ’’لوگوں‘‘ سے معیارِ ’’دولت‘‘ کے ساتھ اللہ کام نہیں لے گا کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَاِنْ تَتَوَلَّوْا یَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَیْرَکُمْ ثُمَّ لَا یَکُوْنُوْآ اَمْثَالَکُمْ﴾ (محمد:38) اور اگر تم منہ پھیرو گے تووہ تمہاری جگہ اوروں کو لے آئے گا اور وہ تمہاری طرح
Flag Counter