Maktaba Wahhabi

24 - 42
چنانچہ اسی بات کے متعلق اللہ تعالیٰ نے یہ ارشاد فرمایا ہے: ﴿وَلَکُمْ فِی الْقِصَاصِ حَیٰوۃٌ یّٰاُولی الْاَلْبَابِ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ﴾ اور تمہارے لئے قصاص (یعنی حدود کے نفاذ) میں ہی زندگی (کا راز پوشیدہ) ہے اے عقلمندو۔تاکہ تم (ناکامی و نامرادی اور معاشرتی بگاڑ سے) بچ جاؤ۔ 2۔تمام لوگ اپنے قائد سے محبت کرتے ہوں۔ قائد کی دوسری انتہائی اعلیٰ ترین خوبی یہ ہے کہ لوگ اس سے محبت بھی کرتے ہوں۔اپنے قائد کی بات کو خوش دلی سے ماننا اور عمل کرنا،قائد کی ہر ادا کو سمجھنا،اس سے بحث و تکرار کئے بغیر اس کے قول و فعل کو اختیار کرنا،اختلاف رائے رکھنے کے باوجود قائد کی بات کو ہی ترجیح دینا اور اپنی ذات پر قائد کو مقدم جاننا۔کیونکہ جب تک محبت کا یہ معیار قائم نہیں ہو گا اُس وقت تک کوئی بھی کامیابی حاصل نہیں کی جا سکتی۔قائد کے ایک ایک اشارے پر جان نچھاور کرنے سے ہی اندرونی اور بیرونی سازشوں،بغاوتوں اور یلغاروں کو کامیابی سے ختم کیا جا سکتا ہے اور حملہ آوروں کو واقعی داندان شکن جواب دیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر قائداللہ اور اس کے رسول کی بات کے خلاف کسی بات کا حکم کرے تو اُس سے انکار کرنا اور اس بات پر عمل نہ کرنا بھی فرضِ عین ہے۔مثلاً امیر المؤمنین سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر بھیجا اور اس پر ایک شخص کو حاکم (امیر) بنایا۔اُس نے آگ جلائی اور لوگوں سے کہا کہ اس میں داخل ہو جاؤ۔بعض لوگوں نے چاہا کہ اس میں داخل ہو جائیں اور بعض نے کہا کہ ہم آگ سے بھاگ کر تو مسلمان ہوئے (اور جہنم سے ڈر کر کفر چھوڑا تو اب پھر آگ ہی میں گھسیں تو یہ ہم سے نہ ہو گا)۔پھر اس کا ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter