Maktaba Wahhabi

340 - 379
مہینوں سے بہتر ہے۔‘‘ [1] (4) اس مہینے کے روزے اللہ تعالیٰ نے فرض کیے ہیں اور روزہ رکھنا بھی نماز، زکاۃ اور حج و عمرہ کی طرح ایک نہایت اہم عبادت ہے۔ (5) رمضان المبارک کے لیے اللہ تعالیٰ خصوصی اہتمام فرماتا ہے، جیسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’إِذَا دَخَلَ رَمَضَانُ فُتِّحَتْ أَبْوَابُ السَّمَائِ، وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ جَہَنَّمَ، وَسُلْسِلَتِ الشَّیَا طِینُ‘ ’’جب رمضان آتا ہے تو آسمان (اور ایک روایت میں ہے جنت) کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں اور (بڑے بڑے) شیطانوں کو جکڑ دیا جاتا ہے۔‘‘[2] نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’إِذَا کَانَ أَوَّلُ لَیْلَۃٍ مِّنْ شَہْرِ رَمَضَانَ صُفِّدَتِ الشَّیَاطِینُ وَمَرَدَۃُ الْجِنِّ وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ النَّارِ فَلَمْ یُفْتَحْ مِنْہَا بَابٌ، وَفُتِّحَتْ أَبْوَابُ الْجَنَّۃِ فَلَمْ یُغْلَقْ مِنْہَا بَابٌ، وَیُنَادِي مُنَادٍ: یَا بَاغِيَ الْخَیْرِ! أَقْبِلْ، وَیَا بَاغِيَ الشَّرِّ! أَقْصِرْ، وَلِلّٰہِ عُتَقَائُ مِنَ النَّارِ وَذٰلِکَ کُلَّ لَیْلَۃٍ‘ ’’جب ماہ رمضان کی پہلی رات ہوتی ہے تو شیاطین اور سرکش جنوں کو جکڑ دیا جاتا ہے، جہنم کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں، ان میں سے کوئی دروازہ
Flag Counter