Maktaba Wahhabi

120 - 195
کے خاندان والے۔یہ(اللہ کے دشمنوں سے دوستی نہ کرنے والے)لوگ وہ ہیں جن کے دلوں میں اللہ تعالیٰ نے ایمان ثبت کردیا ہے اور اپنی طرف سے ان کی روح(یعنی نور ایمان یا روح القدس جناب جبریل علیہ السلام)کے ساتھ مدد کی ہے اور(قیامت کے روز)ان لوگوں کو جنت میں داخل فرمائے گا جس کے نیچے نہریں بہتی ہیں وہ لوگ اس جنت میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔اللہ تعالیٰ ان سے راضی ہوا اور وہ اللہ سے راضی ہوئے یہ لوگ اللہ کے لشکر والے ہیں۔خبردار رہو کہ اللہ کے لشکر والے ہی فلاح پانے والے ہیں۔‘‘(سورۃ المجادلہ،آیت نمبر22) مسئلہ 96:اللہ کی راہ میں اپنے مال،جان اور زبان سے جہاد کیا جائے۔ عَنْ اَنَسٍ رضي اللّٰه عنه اَنَّ النَّبِیَّا قَالَ((جَاہِدُوا الْمُشْرِکِیْنَ بِأَمْوَالِکُمْ وَ اَنْفُسِکُمْ وَ أَلْسِنَتِکُمْ))رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[1] (صحیح) حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’مشرکوں سے جہاد کرو اپنے مالوں کے ساتھ اپنی جانوں کے ساتھ او راپنی زبانوں کے ساتھ۔‘‘ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 97:کلامُ اللہ سے محبت کی جائے۔ ﴿یٰٓاَیُّہَا النَّاسُ قَدْ جَآئَ تْکُمْ مَّوْعِظَۃٌ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَ شِفَآئٌ لِّمَا فِی الصُّدُوْرِ لا وَ ہُدًی وَّ رَحْمَۃٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ،قُلْ بِفَضْلِ اللّٰہِ وَ بِرَحْمَتِہٖ فَبِذٰلِکَ فَلْیَفْرَحُوْا ط ہُوَ خَیْرٌ مِّمَّا یَجْمَعُوْنَ﴾(10:57-58) ’’اے لوگو!تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے وعظ(اور نصیحت یعنی قرآن مجید)آگیا۔اس میں دلوں کی بیماری کے لئے شفا ہے اور جو اس پر ایمان لے آئیں ان کے لئے ہدایت اور رحمت ہے۔اے نبی کہو،یہ اللہ تعالیٰ کا فضل اور مہربانی ہے کہ اس نے قرآن نازل فرمایا اس پر لوگوں کو خوشی منانی چاہئے قرآن مجید ان سب چیزوں سے بہتر ہے جنہیں لوگ اکٹھا کررہے ہیں۔‘‘(سورۃ یونس،آیت نمبر58-57) وضاحت: قرآن مجید سے محبت کرنے میں قرآن مجید کی تلاوت کرنا،قرآن مجید کو سمجھنا اس پر عمل کرنا،اس کی تعلیم،تدریس،تبلیغ اور اشاعت کا اہتمام کرنا سبھی باتیں شامل ہیں۔ مسئلہ 98:اللہ کے دین کی نصرت کی جائے۔
Flag Counter