Maktaba Wahhabi

151 - 195
ظالم کو ظلم سے روکیں۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضی اللّٰه عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم((اُنْصُرْ اَخَاکَ ظَالِمًا اَوْ مَظْلُوْمًا))قَالَ:یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم!ہٰذَا نَنْصُرُہٗ مَظْلُوْمًا فَکَیْفَ نَنْصُرُہٗ ظَالِمًا؟ قَالَ((تَاْخُذُ فَوْقَ یَدَیْہِ))رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’اپنے بھائی کی مدد کروخواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم۔‘‘ ایک آدمی نے عرض کیا ’’اگر ہمارا بھائی مظلوم ہو تو اس کی ہم مدد کریں گے لیکن اگر وہ ظالم ہو تو پھر ہم اس کی کیسے مدد کریں؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’ظلم سے اس کا ہاتھ روک دو۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 151:تمام اہل ایمان کو ایک جسم کی طرح ہونا چاہئے اگر ایک بھائی کو تکلیف یا دکھ پہنچے تو باقی سارے مسلمانوں کو اس کی تکلیف اور دکھ کا ویسا ہی احساس ہونا چاہئے۔ عَنِ النُّعْمَانِ ابْنِ بَشِیْرٍ رَضی اللّٰه عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم((مَثَلُ الْمُؤْمِنِیْنَ فِیْ تَوَآدِّہِمْ وَ تَرَاحُمِہِمْ وَ تُعَاطُفِہِمْ مَثَلُ الْجَسَدِ اِذَا اشْتَکٰی مِنْہُ عُضْوٌ تَدَاعٰی لَہٗ سَائِرُ الْجَسَدِ بِالسَّہَرِ وَ الْحُمّٰی))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’دوستی،اتحاد اور شفقت کرنے کے معاملے میں اہل ایمان کی مثال ایک جسم کی سی ہے جب جسم کا کوئی ایک حصہ درد کرتا ہے تو سارے جسم کو وہ تکلیف محسوس ہوتی ہے۔بیدار ہو تو بیدار اور بخار ہو تو بخار(سارا جسم محسوس کرتا ہے۔)‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ عَنِ النُّعْمَانِ ابْنِ بَشِیْرٍ رَضی اللّٰه عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم((اَلْمُسْلِمُوْنَ کَرَجُلٍ وَّاحِدٍ اِنِ اشْتَکٰی عَیْنُہٗ اِشْتَکٰی کُلُّہٗ وَ اِنِ اشْتَکٰی رَأْسُہٗ اِشْتَکٰی کُلُّہٗ))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[3]
Flag Counter