Maktaba Wahhabi

97 - 195
قبلہ کی پیروی کرنے کے لئے تیار نہیں ہو سکتا۔‘‘(سورۃ البقرۃ،آیت نمبر145) مسئلہ 53:مسلمان اور کافر اگر باپ بیٹا بھی ہوں تب بھی ان کے راستے الگ الگ ہیں - ﴿قَالَ اَرَاغِبٌ اَنْتَ عَنْ اٰلِہَتِیْ یٰاِبْرَاہِیْمُ ج لَئِنْ لَّمْ تَنْتَہِ لَاَرْجُمَنَّکَ وَاہْجُرْنِیْ مَلِیًّا﴾(46:19) ’’(حضرت ابراہیم کی دعوت کے جواب میں)باپ نے کہا ابراہیم!کیا تومیرے معبودوں سے پھر گیا ہے ؟ اگر تو باز نہ آیا تو میں تجھے سنگسار کردوں گا بس تو ہمیشہ کے لئے مجھ سے الگ ہوجا۔‘‘(سورۃ مریم،آیت نمبر46) مسئلہ 54:مومنوں اور کافروں کے درمیان مشرق و مغرب کا فاصلہ ہے۔ ﴿وَ مَا یَسْتَوِی الْاَعْمٰی وَالْبَصِیْرُ،وَلاَ الظُّلُمٰتُ وَلاَ النُّوْرُ،وَ لاَ الظِّلُّ وَلاَ الْحَرُوْرُ،وَ مَا یَسْتَوِی الْاَحْیَآئُ وَ لاَ الْاَمْوَاتُ ط اِنَّ اللّٰہَ یُسْمِعُ مَنْ یَّشَآئُ وَ مَآ اَنْتَ بِمُسْمِعٍ مَّنْ فِی الْقُبُوْرِ﴾(22-19:35) ’’اندھا(یعنی کافر)اور بینا(یعنی مسلمان)برابر نہیں،نہ ہی تاریکی(میں زندگی گزارنے والا)اور روشنی(میں زندگی گزارنے والا)برابر ہے نہ ہی(آخرت میں)سایہ(میں جگہ پانے والا)اور گرمی(میں جگہ پانے والا)برابر ہے نہ ہی زندہ(مسلمان)اور مردہ(کافر)یکساں ہوتے ہیں۔اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے سنوا دیتا ہے اور جو قبروں میں پڑے ہیں(اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم!)تو ان کو نہیں سنا سکتا۔‘‘(سورۃ فاطر،آیت نمبر22-19) مسئلہ 55:کفار مسلمانوں کو گمراہ سمجھتے ہیں،مسلمان کفار کو گمراہ سمجھتے ہیں۔ ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ اَجْرَمُوْا کَانُوْا مِنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا یَضْحَکُوْنَ،وَ اِذَا مَرُّوْا بِہِمْ یَتَغَامَزُوْنَ،وَاِذَانْقَلَبُوْ ٓا اِلٰی اَہْلِہِمُ انْقَلَبُوْا فَکِہِیْنَ،وَ اِذَا رَاَوْہُمْ قَالُوْآ اِنَّ ہٰٓؤُلَآئِ لَضَآلُّوْنَ﴾(32-29:83) ’’مجرم لوگ دنیا میں ایمان لانے والوں کا مذاق اڑاتے تھے جب ان کے پاس سے گزرتے تو
Flag Counter