Maktaba Wahhabi

64 - 125
اور امام ابو حنیفہ کے شاگرد محمد بن حسن نے کہا ہے کہ(مسلمان)لشکر والے اگر بارہ ہزار ہوں تو ان کے لیے اپنے دشمن سے فرار اختیار کرنا درست نہیں ہے بھلے دشمن کی تعداد زیادہ ہو۔اس مسئلے میں انھوں نے اپنے اصحاب کے درمیان کسی اختلاف کا ذکر نہیں کیا ہے۔(ص) ﴿وَمَا کَانَ صَلاَتُہُمْ عِندَ الْبَیْْتِ إِلاَّ مُکَاء وَتَصْدِیَۃً﴾ ای جعلوا ذلک موضع صلاتہم التی أمروا بہا(۳۷۴ /۱۵۰) ٭ قریش بیت اللہ کا ننگے طواف کرتے تھے اور تالیاں بجاتے رہتے تھے،ان کے اعتبار سے یہ ایک عبادت کا کام تھا۔اس آیت میں ان صوفیا کی بھی تردید ہے جو رقص کرتے،تالیاں بجاتے اور مدہوشی میں مبتلا رہتے ہیں،یہ سب منکر کام ہیں،اہل خرد اس قسم کے کاموں سے پرہیز کرتے ہیں،ایسا کرنے والے ان مشرکین کے مشابہ ہیں جو خانہ کعبہ کے پاس اس قسم کی حرکتیں کرتے تھے۔(ص،عن القرطبی) ﴿وَلاَ تَکُونُواْ کَالَّذِیْنَ خَرَجُواْ۔۔۔۔وَاللّٰهُ بِمَا یَعْمَلُونَ۔۔۔۔۔۔﴾ بالیاء والتاء(۳۷۸ /۱۵۲) ٭ قراء سبعہ یا عشرہ میں سے کسی نے بھی یہاں تاء کے ساتھ نہیں پڑھا ہے۔ ﴿وَلاَ یَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُواْ سَبَقُواْ﴾ وفی أخری بفتح أن علی تقدیر اللام۔(۳۸۱ /۱۵۳) ٭ حاشیۃالجمل میں ہے کہ(انّ)کے کسرے کے ساتھ(یحسبن)میں یاء اور تاء دونوں جائز ہے،اور(ان)کے فتحہ کے ساتھ(یحسبن)میں صرف یاء جائز ہے۔ ﴿وَأَعِدُّواْ لَہُم مَّا اسْتَطَعْتُم مِّن قُوَّۃٍ﴾ قال صلی اللّٰه علیہ وسلم : ھی الرمي،رواہ مسلم(۳۸۱ /۱۵۳) ٭ مسلم(۱۹۱۷)
Flag Counter