Maktaba Wahhabi

6 - 555
نے جہنم کی وعید سنائی ہے اور اسے قبول نہ کرنے والے انسان پر جنت کو حرام کردیا ہے۔ توحید کی تعریف محترم بھائیو ! جب انسان کی نجات اور کامیابی و کامرانی کے لئے ’ توحید‘ اس قدر اہم ہے تو آئیے پہلے یہ معلوم کرلیں کہ ’ توحید‘کسے کہتے ہیں ؟ ٭ علامہ الجرجانی ’ توحید‘ کی تعریف کرتے ہوئے کہتے ہیں : ’’اَلتَّوحِیْدُ ثَلَاثَۃُ أَشْیَائَ:مَعْرِفَۃُ اللّٰہِ بِالرُّبُوبِیَّۃِ،وَالْإِقْرَارُ بِالْوَحْدَانِیَّۃِ،وَنَفْیُ الْأَنْدَادِ مِنْہُ جُمْلَۃً ‘‘[1] یعنی ’’ توحید‘‘تین چیزوں کا نام ہے : اﷲ کی ربوبیت کی پہچان ، اس کی وحدانیت کا اقرار اور اس سے تمام شریکوں کی نفی کرنا ۔ ٭ اور امام محمد بن عبد الوہاب رحمہ اﷲ کہتے ہیں : ’’اَلتَّوحِیْدُ ھُوَ إِفْرَادُ اللّٰہِ سُبْحَانَہُ بِالْعِبَادَۃِ ‘‘ یعنی توحید اکیلے اﷲ سبحانہ وتعالیٰ کی عبادت کرنے کا نام ہے ۔[2] اور شیخ ناصر العمر کا کہنا ہے کہ ’’اَلتَّوحِیْدُ شَرْعًا:إِفْرَادُ اللّٰہِ بِحُقُوقِہٖ،وَھُوَ لِلّٰہِ ثَلَاثَۃُ حُقُوقٍ:حُقُوقُ مِلْکٍ،وَحُقُوقُ عِبَادَۃٍ،وَحُقُوقُ أَسْمَائٍ وَصِفَاتٍ ‘‘ یعنی شریعت میں توحید اس کو کہتے ہیں کہ ’’ اﷲ کے حقوق اکیلے اﷲ کو دئے جائیں اور وہ تین ہیں : ملکیت کا حق ، عبادت کا حق اور اسماء وصفات کا حق۔ ‘‘[3] اِن تینوں تعریفات سے ’’ توحید‘‘ کا مفہوم واضح ہوگیا ہے ۔ اور اس کا خلاصہ ہے اکیلے اﷲ تعالیٰ کو کائنات کا خالق ومالک ماننا ، تمام عبادات صرف اسی کے لئے بجا لانا اور اس کے اسماء وصفات میں اسے یکتا تسلیم کرنا ۔
Flag Counter