Maktaba Wahhabi

60 - 197
حاصل ہونے والے دو اچھے نتائج کا ذکر فرمایا ہے۔ ان میں سے پہلا نتیجہ (رزق کی وسعت) اور دوسرا (عمر میں اضافہ) ہے۔اور یہ کھلی پیشکش ہے۔ اس کے بیان کرنے والے ساری مخلوق میں سے سب سے زیادہ سچے انسان، اللہ تعالیٰ کے حبیب، حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ یہ حقیقت بھی پیشِ نظر رہے، کہ وہ ایسی پیشکش اپنی طرف سے نہیں، بلکہ وحیِ الٰہی سے ہی کرتے ہیں۔ پس جو بھی ان دو ثمرات (رزق کی کشادگی اور عمر میں اضافہ) کا خواہش مند ہو، وہ صلہ رحمی کا بیج بوئے، یقینا ان دو پھلوں کو حاصل کرے گا۔ إن شاء اللہ تعالیٰ۔ امام بخاری نے ان دونوں احادیث کا عنوان حسبِ ذیل تحریر کیا ہے: (بَابُ مَنْ م بُسِطَ لَہٗ فِي الرِّزْقِ بِصِلَۃِ الرَّحِمِ) [1] (صلہ رحمی کی وجہ سے رزق میں کشادگی عطا کیے جانے والے شخص کے متعلق باب) امام ابن حبان نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کی حدیث کو درجِ ذیل عنوان دیا ہے: (ذِکْرُ إِثْبَاتِ طِیْبِ الْعَیْشِ فِيْ الْأَمْنِ وَکَثْرَۃِ الْبَرَکَۃِ فِيْ الرِّزْقِ لِلْوَاصِلِ رَحِمَہٗ)[2] (صلہ رحمی کرنے والے کے لیے پُر امن اور رزق میں بھرپور برکت والی عمدہ زندگی کے ثابت ہونے کا بیان) ۳: حضراتِ ائمہ احمد، ترمذی اور حاکم حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’تَعَلَّمُوْا مِنْ أَ نْسَابِکُمْ مَا تَصِلُوْنَ بِہٖ أَرْحَامَکُمْ، فَإِنَّ صِلَۃَ
Flag Counter