Maktaba Wahhabi

62 - 197
خصلتیں … (اللہ تعالیٰ کا تقویٰ) اور (صلہ رحمی)… پائی جائیں، اُسے تین فوائد حاصل ہوتے ہیں اور ان تین میں سے ایک فائدہ (رزق کی کشادگی اور وسعت) ہے۔ ۵: امام بخاری حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں، کہ انہوں نے فرمایا: ’’مَنِ اتَّقٰی رَبَّہٗ، وَوَصَلَ رَحِمَہٗ نُسِّیئَ لَہٗ فِيْ عُمُرِہٖ، وَثَرَیٰ مَالُہٗ، وَأَحَبَّہٗ اَہْلُہٗ۔‘‘[1] ’’جو شخص اپنے رب تعالیٰ سے ڈر جائے اور صلہ رحمی کرے، اس کی عمر میں اضافہ کیا جاتا ہے، اس کا مال زیادہ ہوجاتا ہے اور اس کے خاندان والے اس سے محبت کرتے ہیں۔‘‘ ۶: مال و دولت کی افزائش اور فقر و افلاس کے خاتمے کے لیے اللہ رب العزت نے صلہ رحمی میں اس قدر تاثیر رکھی ہے، کہ نافرمان اور بُرے لوگ بھی اگر صلہ رحمی کریں، تو وہ اس کی وجہ سے دنیا میں ان کے مال و دولت اور تعداد میں اضافہ کردیتے ہیں۔ اس پر درجِ ذیل حدیث دلالت کرتی ہے۔ امام ابن حبان حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’إِنَّ أَعْجَلَ الطَّاعَۃِ ثَوَابًا صِلَۃُ الرَّحِمِ، حَتّٰی إِنَّ أَہْلَ الْبَیْتِ لَیَکُوْنُوْا فَجَرَۃً، فَتَنْمُوْ أَمْوَالُہُمْ، وَیَکْثُرُ عَدَدُہُمْ إِذَا تَوَاصَلُوْا۔ وَمَا مِنْ أَہْلِ بَیْتٍ یَّتَوَاصَلُوْنَ، فَیَحْتَاجُوْنَ۔‘‘[2]
Flag Counter