Maktaba Wahhabi

120 - 346
مولوی احمد دین صاحب نے بڑی خوبی سے حیاتِ عیسیٰ علیہ السلام کو قرآن مجید اور احادیثِ صحیحہ اور اقوالِ مرزا صاحب قادیانی سے ثابت کیا، جس سے حاضرین پر بڑا اچھا اثر ہوا۔مولوی نور حسین صاحب نے کذباتِ مرزا کو اس طرح بیان کیا کہ مولوی اﷲ دتا صاحب جالندھری تنگ ہو ہو کر حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت یونس علیہ السلام کے کذب ثابت کرنے لگ گئے، جس سے مولوی نور حسین صاحب نے فرمایا کہ میں صداقتِ انبیاعلیہم السلام پر علاحدہ مناظرہ کروں گا پہلے تم مجھ سے صدق و کذبِ مرزا پر مناظرہ کرو تو اﷲ دتا جالندھری نے راہِ فرار اختیار کر لی۔(حکیم اسحاق سکرٹری انجمن اہلِ حدیث گلہ مہاراں ضلع سیالکوٹ)ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ امرتسر(2؍ اگست 1929ء) 11۔مناظرہ گھرپنڈا ضلع امرتسر: 13۔14؍ ستمبر 1930ء کو موضع گھرپنڈا ضلع امرتسر میں مسلمانوں اور مرزائیوں کے مابین مناظرہ ہوا۔جس میں ’’حیاتِ مسیح‘‘ اور ’’صداقتِ مرزا‘‘ کے عناوین پر بحث ہوئی۔مسلمانوں کی طرف سے مولانا احمد دین اور مولانا نور حسین گرجاکھی مناظر تھے، جب کہ مرزائیوں کی طرف سے مولوی غلام رسول اور مولوی محمد یار پیش ہوئے۔الحمد ﷲ مسلمانوں کو فتح مبین حاصل ہوئی۔(اﷲ بخش از کمیر پور ضلع امرتسر) ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ امرتسر(26؍ ستمبر 1930ء) 12۔مباحثہ مغل پورہ لاہور: مغل پورہ(لاہور)میں 17؍ جولائی 1932ء کو مسلمانوں اور مرزائیوں کے درمیان وفاتِ مسیح، ختمِ نبوت اور صداقتِ مرزا کے موضوعات پر مناظرہ ہوا۔اس کے علاوہ مسلم گروہ کی خواہش تھی کہ مرزا صاحب کے آخری فیصلے پر مولانا ثناء اﷲ امرتسری فاتح قادیان کی تقریر ہو۔مضامینِ ثلاثہ مرقومہ بالا پر مولوی احمد دین، مولوی نور حسین گرجاکھی، مولوی عبدالرحیم(مبلغ آل انڈیا اہلِ حدیث کانفرنس)نے مباحثہ کیا اور
Flag Counter