Maktaba Wahhabi

99 - 140
میں، کسرہ کے بعد یاء کی صورت میں اور ضمہ کے بعد واؤ کی صورت میں جیسے: أَنشَأتُمْ، اقْرَأْ، جِئْتُمْ، نَبِّیْٔ، الُّؤْلُؤُ اس قاعدہ میں ہمزہ وصلی متوسطہ بھی داخل ہے۔ جیسے ائْتِ، اؤْتُمِنَ متحرکہ ہمزہ متحرکہ ابتداء وسط اور طرف تینوں جگہ آتا ہے۔ ٭ ابتداء میں آنے والا ہمزہ فقط الف کی صورت میں لکھا جاتا ہے، خواہ اس پر کوئی بھی حرکت ہو جیسے: أَبْصَرَ، إِخْرَاجِ، أُعِیذُکَ اگر ہمزہ مبتدئۃ پر حرف زائد داخل ہوتو بھی الف کی صورت میں لکھا جاتا ہے جیسے، سَأَصْرِفُ، فَبِأَیِّ فَلِأُمِّہِ، بِإِیمَٰنٍ ٭ وسط میں آنے والا ہمزہ اگر متحرک حرف کے بعد آئے، اور فتح کے بعد مفتوح ہو تو الف کی صورت میں جیسے سَأَلُواْ، فتح کے بعد مضموم ہو تو واؤ کی صورت میں جیسے مُّؤَجَّلاً حرکاتِ ثلاثہ کے بعد مکسور ہو یا کسرہ کے بعد مفتوح یا مضموم ہو تو یاء کی صورت میں لکھا جاتا ہے۔ جیسے یَئِسُواْ، سُئِلَتْ، بَارِئِکُمْ، فِئَۃٍ، سَنُقرِئُکَ اگر ہمزہ متوسطہ مفتوح ہو اور اس کے بعد الف ہو جیسے مَـٔآب یا مضموم ہو اور اس کے بعد واؤ ہو جیسے بَدَئُ وکُمْ، رُئُ وسُیا مکسور ہو اور اس کے بعد یاء ہو جیسے بَئِیسٍ تو وہ رسماً محذوف ہوتا ہے۔ ہمزہ متوسطہ اگر ساکن حرف کے بعد آئے تو بھی محذوف ہوتا ہے جیسے یَسْئَمُونَ، سَوْئَ ۃَ أَخِیہِ، نِسَآئَ کُمْ۔ مگر جب الف کے بعد مکسور واقع ہو تو یاء کی صورت میں جیسے قَآئِمَۃٌ اور مضموم واقع ہو تو واؤ کی صورت میں لکھا جاتا ہے جیسے ھَآؤُمُ۔
Flag Counter