Maktaba Wahhabi

24 - 108
اختیار کی۔یہ یہ دن مکمل ہوئے تو وحی نازل ہوئی پھر پوری حدیث بیان کی …اس میں ہے :پھر میں خدیجہ رضی اللہ عنہا کے پاس آیا اورمیں نے کہا :’’مجھے کمبل اوڑھا دو۔ اور مجھ پر ٹھنڈا بہاؤ۔ اور مجھ پر یہ آیات نازل ہوئیں: { یَا أَیُّہَا الْمُدَّثِّرُ… إلی قولہ … وَالرُّجْزَ فَاہْجُرْ} (المدثر:۱تا۵) ’’اے (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) جو کپڑے لپیٹے آرام کر رہے ہو۔ … اور ناپاکی سے دُور رہو۔‘‘[1] یہ اولیت جسے حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے روایت کیا ہے یہ اس اعتبار سے ہے کہ وحی منقطع ہونے کے بعد جو سب سے پہلی نازل ہوئی ہیں۔ یاپھر یہ اس لحاظ سے ہے کہ شان ِ رسالت میں جو سب سے پہلی وحی نازل ہوئی۔ کیونکہ جو کچھ سورت علق میں نازل ہوا ہے اس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے نبوت ثابت ہوتی ہے ، اور سورت مدثر میں نازل ہونے والی آیات سے رسالت ثابت ہوتی ہے ‘ اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے : {قُمْ فَأَنْذِرْ }’’ آپ اٹھیں اور ڈرائیں ۔‘‘ سو اسی بنیاد پر اہل علم کہتے ہیں کہ :’’ بیشک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو نبوت ’’ إقرأ ‘‘ (میں نازل ہونے والی آیات سے ملی ہے ) اور رسالت ’’المدثر ‘‘ سے ملی ہے۔
Flag Counter