Maktaba Wahhabi

51 - 108
{أَخْرَجَ مِنْہَا مَاء ہَا وَمَرْعَاہَا٭وَالْجِبَالَ أَرْسَاہَا} (النازعات:۱۲تا۱۳) ’’ اسی نے اس میں سے پانی نکالا اور چارا اگایا۔ اور اس پر پہاڑوں کا بوجھ رکھ دیا۔‘‘ ثانیاً : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث : قرآن کریم کی تفسیر احادیث ِ نبویہ سے کی جائے گی۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ کتاب ہم تک پہنچانے والے ہیں۔ وہ لوگوں میں سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ کے کلام سے اس کی مرادکو سمجھنے والے ہیں ۔ اس کی بہت ساری مثالیں ہیں ‘ ان میں سے : ۱: اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { لِّلَّذِیْنَ أَحْسَنُواْ الْحُسْنَی وَزِیَادَۃٌ } (یونس:۲۶) ’’ جن لوگوں نے نیکوکاری کی اُن کیلئے بھلائی ہے اورزیادہ بھی ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تفسیر اللہ عزو جل کے چہرہ مبارک کے دیدار سے کی ہے ۔ امام ابن جریر اور ابن ابی حاتم رحمہما اللہ نے صراحت کیساتھ حضرت ابو موسی اورحضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہما کی حدیث میں روایت کیا ہے ۔ ایسے ہی ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ نے صہیب بن سنان رحمۃ اللہ علیہ سے روایت کیا ہے ‘وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک حدیث روایت کرتے ہیں ،جس میں ہے : ’’ سو وہ حجاب کو کھول دے گا‘ (اور اہل جنت ) کوئی چیزاللہ عزو جل کے چہرہ کے دیدار سے زیادہ پسندیدہ نہیں دیے گئے ،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت کی : { لِّلَّذِیْنَ أَحْسَنُواْ الْحُسْنَی وَزِیَادَۃٌ } (یونس:۲۶) ’’ جن لوگوں نے نیکوکاری کی اُن کیلئے بھلائی ہے اور زیادہ بھی ہے۔‘‘ ۲: اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {وَأَعِدُّواْ لَہُم مَّا اسْتَطَعْتُم مِّن قُوَّۃٍ } (الانفال:۶۰) ’’ اور جہاں تک ہو سکے ان کے لیے قوت تیار رکھو۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تفسیر تیر اندازی سے کی ہے ۔ جیساکہ امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ اور
Flag Counter