Maktaba Wahhabi

60 - 80
کیا تھا۔ مروان نے اس منبرپر نماز سے پہلے چڑھنے کا ارادہ کیا، تو میں نے اس کے کپڑے کو کھینچا اور اس نے مجھے کھینچا۔[تاہم]وہ منبر پر چڑھ گیا اور نماز سے پہلے خطبہ دیا۔ میں نے اس سے کہا: ’’اللہ تعالیٰ کی قسم! تم نے[مسنون طریقہ]کو تبدیل کردیا ہے۔‘‘ اس نے کہا: ’’ابوسعید! جس بات کا تمھیں علم ہے، وہ تو ختم ہوچکی ہے۔‘‘ میں نے کہا: ’’اللہ تعالیٰ کی قسم! جس بات کا مجھے علم ہے وہ اس بات سے اعلیٰ ہے، جس کا مجھے علم نہیں۔‘‘ اس نے کہا: ’’نماز کے بعد لوگ ہمارے[یعنی ہمارا خطبہ سننے کے]لیے نہیں بیٹھتے تھے، اس لیے میں نے خطبہ کو نماز سے پہلے کردیا ہے۔‘‘ اور صحیح مسلم میں ہے: ’’قُلْتُ: أَیْنَ الْاِبْتِدَائُ بِالصَّلَاۃِ؟‘‘ فَقَالَ: ’’لَا، یَا أَبَا سَعِیْدٍ! قَدْ تُرِکَ مَا تَعْلَمُ۔‘‘ قُلْتُ: ’’کَلَّا، وَالَّذِيْ نَفْسِيْ بِیَدِہِ! لَا تَاْتُوْنَ بِخَیْرٍ مِّمَّا أَعْلَمُ۔‘‘(ثَلَاثَ مِرَارٍ)، ثُمَّ انْصَرَفَ۔‘‘[1] میں نے کہا: ’’[خطبہ کی بجائے]نماز کے ساتھ آغاز کرنا کہاں گیا؟‘‘ اس نے کہا: ’’نہیں، اے ابوسعید! جس طریقے کی تجھے خبر ہے، وہ چھوڑا جاچکا ہے۔‘‘ میں نے کہا: ’’ہرگز نہیں، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان
Flag Counter