Maktaba Wahhabi

107 - 186
وضاحت : دوسری حدیث مسئلہ نمبر52کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 87 اگر شوہر نکاح کے بعد اور ہمبستری سے پہلے فوت ہو جائے تو عورت پورے حق مہر کی مستحق ہو گی اور وراثت سے بھی اسے پورا حصہ ملے گا۔ مسئلہ 88 حق مہر نکاح کے وقت ادا کرنا ضروری نہیں۔ مسئلہ 89 نکاح کے وقت فریقین حق مہر طے نہ کر سکیں تو نکاح کے بعد بھی طے کیا جا سکتا ہے۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ (بْنِ مَسْعُوْدٍ) رضی اللّٰه عنہ فِیْ رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً فَمَاتَ عَنْہَا وَ لَمْ یَدْخُلْ بِہَا وَ لَمْ یَفْرِضْ لَہَا الصِّدَاقَ ۔ فَقَالَ : لَہَا الصِّدَاقُ کَامِلاً وَ عَلَیْہَا الْعِدَّۃُ وَ لَہَا الْمِیْرَاثُ ، فَقَالَ مَعْقِلُ بْنُ سَنَانٍ رضی اللّٰه عنہ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَضٰی بِہٖ فِیْ بِرْوَعِ بِنْتِ وَاشِقٍ ۔ رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[1] (صحیح) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کسی عورت سے نکاح کیا اور مر گیا۔ عورت سے ہمبستری کی نہ حق مہر طے کیا ۔حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے اس کے بارے میں یہ فیصلہ کیا کہ عورت کے لئے پورا حق مہر ہے اس پر عدت (گزارنا بھی واجب )ہے اور وراثت میں بھی اس کا حصہ ہے۔ حضرت معقل بن سنان رضی اللہ عنہ نے کہا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بروع بنت واشق کے بارے میں یہی فیصلہ فرماتے ہوئے سنا ہے ۔اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 90 بتیس (32)روپے حق مہر مقرر کرنا سنت سے ثابت نہیں۔
Flag Counter