Maktaba Wahhabi

111 - 186
مسئلہ 95 بلا عذر دعوت قبول نہ کرنے والا اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نافرمان ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((شَرُّ الطَّعَامِ طَعَامُ الْوَلِیْمَۃِ یُمْنَعُہَا مَنْ یَاْتِیْہَا وَ یُدْعٰی اِلَیْہَا مِنْ بَابِہَا وَ مَنْ لَمْ یُجِبِ الدَّعْوَۃِ فَقَدَ عَصَی اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلَہٗ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ولیمہ کے کھانوں میں سے سب سے بدترین کھانا وہ ہے جس میں آنے کے خواہشمندوں کو نہ بلایا جائے اور انکار کرنے والوں کو بلایا جائے اور جس نے دعوت قبول نہ کی اس نے گویا اللہ عزوجل اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی ۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 96 جس دعوت میں حرام کام (ناچ گانا وغیرہ)یا حرام اشیاء (مثلاً شراب وغیرہ )کا اہتمام کیا گیا ہو اس میں شرکت کرنا منع ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((مَنْ کَانَ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْآخِرِ فَلاَ یَقْعُدُ عَلٰی مَائِدَۃٍ یُدَارُ عَلَیْہَا الْخَمْرُ)) رَوَاہُ اَحْمَدُ[2] (صحیح) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جو شخص اللہ اور یوم آخر پر ایمان رکھتا ہے وہ ایسے دسترخوان پر نہ بیٹھے جس پر شراب رکھی گئی ہو ۔‘‘اسے احمد نے روایت کیا ہے۔ دَعَا ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَبَا اَیُّوْبَ فَرَاٰی فِی الْبَیْتِ سِتْرًا عَلَی الْجِدَارِ فَقَالَ ابِنُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا غَلَبَنَا عَلَیْہِ النِّسَآئُ مَنْ کُنْتُ اَخْشٰی عَلَیْہِ فَلَمْ اَکُنْ اَخْشٰی عَلَیْکَ وَاللّٰہِ لاَ اَطْعَمُ لَکُمْ طَعَامًا فَرَجَعَ ۔ ذَکَرَہُ الْبُخَارِیُّ[3] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے حضرت ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کو کھانے کی دعوت پر بلایا حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ نے گھر میں دیوار پر تصویر والا پردہ دیکھا تو حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا ’’عورتوں
Flag Counter