Maktaba Wahhabi

181 - 186
تین بیٹیاں ہوں اور وہ ان پر صبر کرے انہیں کھلائے پلائے اور اپنی طاقت کے مطابق پہنائے ،قیامت کے دن وہ لڑکیاں اس کے لئے آگ سے رکاوٹ بنیں گی۔اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((مَنْ عَالَ جَارِیَتَیْنِ حَتّٰی تَبْلُغَا جَائَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ اَنَا وَ ہُوَ وَ ضَمَّ اَصَابِعَہٗ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جس نے دو لڑکیوں کو بالغ ہونے تک پالا پوسا(ان کی تعلیم و تربیت کی،نکاح وغیرہ کیا )قیامت ،کے دن میں اور وہ اس طرح (اکٹھے) آئیں گے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلیوں کو باہم ملایا۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 239 پیدائش کے بعد بچہ کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت کہنی چاہئے۔ عَنْ اَبِیْ رَافِعٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم اَذَّنَ فِیْ اُذُنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا حِیْنَ وَلَدَتْہُ فَاطِمَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا بِالصَّلاَۃِ ۔ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[2] (حسن) حضرت ابورافع رضی اللہ عنہما کہتے ہیں’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہما کے کان میں نماز والی اذان دیتے ہوئے دیکھا ہے جب وہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے ہاں پیداہوئے۔‘‘اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 240 پیدائش کے ساتویں دن بچہ کے نام کا اعلان کرنا چاہئے،اس کے سر کے بال منڈوانے چاہئیں اور اس کا عقیقہ کرنا چاہئے۔ عَنْ سَمُرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم (( أَلْغُلاَمُ مُرْتَہَنٌ بِعَقِیْقَتِہٖ یُذْبَحُ عَنْہُ یَوْمَ السَّابِعِ وَ یُسَمّٰی وَ یُحْلَقُ رَأْسُہٗ )) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[3] (صحیح) حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’بچہ عقیقہ کے بدلے رہن ہوتا ہے لہٰذا اس کی طرف سے ساتویں روز جانور ذبح کیا جائے۔اس کا نام رکھا جائے اور اس کا سر مونڈا جائے۔‘‘اسے ترمذی
Flag Counter