Maktaba Wahhabi

110 - 180
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میرے ہاں تشریف لائے اس وقت میرے پاس ایک یہودی عورت بیٹھی ہوئی تھی اور کہہ رہی تھی ’’تم لوگ قبروں میں آزمائے جاؤگے۔‘‘ (یعنی عذاب دئیے جاؤ گے)رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (نے یہ بات سنی اور )گھبر ا گئے فرمایا ’’ بے شک یہودی عذاب دئیے جائیں گے۔‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں اس کے بعد ہم نے کئی راتیں (وحی کا )انتظار کیا پھر (ایک روز) رسو ل اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’میری طرف وحی کی گئی ہے کہ تم لوگ قبروں میں آزمائے جاؤ گے۔‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں ’’اس کے بعد میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہمیشہ عذاب قبر سے پناہ مانگتے سنا ہے۔ ‘‘ اسے نسائی نے روایت کیا ہے ۔ وضاحت : مذکورہ حدیث متلو وحی (یعنی قرآن مجید )کے علاوہ غیر متلو وحی کی واضح مثال ہے ۔ مسئلہ 59 کافروں کو قبر میں عذا ب دیا جاتا ہے اور ان کے چیخنے چلانے کی آواز(انسانوں اور جنوں کے علاوہ )سارے جانور سنتے ہیں عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللّٰه عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ ((اِنَّ الْمَوْتٰی لَیُعَذَّبُوْنَ فِیْ قُبُوْرِھِمْ حَتّٰی اِنَّ الْبِھَائِمَ لَتَسْمَعُ اَصْوَاتَھُمْ )) رَوَاہُ الطَّبَرَانِیُّ [1] (حسن) حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’مردے (کافر یا مشرک) اپنی قبروں میں عذاب دئیے جاتے ہیں اور ان (کے چیخنے چلانے )کی آوازیں سارے چوپائے سنتے ہیں ۔‘‘ اسے طبرانی نے روایت کیا ہے ۔ عَنْ اَیُّوْبَ رضي اللّٰه عنه قَالَ خَرَجَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم بَعْدَ مَاغَرَبَتِ الشَّمْسُ فَسَمِعَ صَوْتًا فَقَالَ (( یَھُوْدُ تُعَذَّبُ فِیْ قُبُوْرِھَا ))۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ [2] حضرت ایوب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سورج غروب ہونے کے بعد (گھرسے) نکلے تو (قبرستان میں)ایک آواز سنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا’’یہودیوں کو ان کی قبروں میں عذاب ہورہاہے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے ۔ مسئلہ 60 عہد نبوی میں عذاب قبر کا ایک عبرت نا ک واقعہ جسے مدینہ منورہ کے
Flag Counter