Maktaba Wahhabi

167 - 180
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’ ان کے لئے (دنیا میں) سروں پرچمکتی تلواروں کی آزمائش ہی کافی ہے ۔‘‘ اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ150 پیٹ کی تکلیف سے مرنے والا فتنہ قبر سے محفوظ رہتا ہے ۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ یَسَاررضي اللّٰه عنه قَالَ : کُنْتُ جَالِسًا وَسُلَیْمَانُ ابْنُ صُرَدٍ رضی اللّٰه عنہ‘ وَخَالِدُ بْنُ عُرْفَطَۃَ رضی اللّٰه عنہ ‘ فَذَکَرُوْا اَنَّ رَجُلاً تُوُفِّیَ ‘ مَاتَ بِبَطْنِہٖ ‘ فَاِذَا ھُمَا یَشِتَہِیَانِ اَنْ یَکُوْنَا شُہَدَآئَ جَنَازَتِہٖ فَقَالَ أَحَدُھُمَا لِلْآخَرِ : أَلَمْ یَقُلْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم : ((مَنْ یَقْتُلْہُ بَطْنُہٗ ، لَمْ یُعَذَّبْ فِیْ قَبْرِہٖ )) فَقَالَ الْآخَرُ : بَلٰی ! رَوَاہُ النَّسَائِیُّ [1] (صحیح) حضرت عبد اللہ بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں بیٹھا تھا سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ اور خالد بن عرفطہ رضی اللہ عنہ (آئے اور )لوگوں نے عرض کیا کہ فلاں شخص پیٹ کی تکلیف سے مرگیا ہے ان دونوں نے خواہش کی کہ کاش وہ اس آدمی کے جنازے میں شریک ہوتے پھر ایک آدمی نے دوسرے سے کہا ’’کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد نہیں فرمائی کہ’’ جس شخص کو پیٹ مارڈالے اسے قبر میں عذاب نہیں دیا جائے گا۔ ‘‘ دوسرے نے جواب دیا ’’کیوں نہیں ۔‘‘اسے نسائی نے روایت کیا ہے ۔ وضاحت : میدان جنگ میں شہید ہونے کے علاوہ پیٹ کی بیماری سے مرنے والے شہید کے بارے میں بھی چونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عذاب قبر سے محفوظ رہنے کی خوشخبری دی ہے لہٰذا اہل علم نے شہادت کی باقی اقسام کے بارے میں بھی یہ امید ظاہر کی ہے کہ وہ شہداء بھی انشاء اللہ عذاب قبر سے محفوظ رہیں گے۔ واللہ اعلم بالصواب۔ دیگر شہداء کی اقسام درج ذیل ہیں ۔1 طاعون کی بیماری سے مرنے والا 2 پیٹ کی بیماری سے مرنے والا3 پانی میں ڈوب کر مرنے والا 4 دیوار کے نیچے آکر مرنے والا (بخاری) 5 زچگی کی حالت میں مرنے والی خاتون 6 آگ میں جل کرمرنے والا7 پسلی کی بیماری (نمونیہ) سے مرنے والا (ابن ماجہ)8 اپنے مال کی حفاظت میں مرنے والا9 اپنے بال بچوں کی حفاظت میں مرنے والا10 اپنی جان بچاتے ہوئے مرنے والا 11 اپنے دین کی حفاظت میں مرنے والا12 ظلم کے خلاف جدوجہد میں مرنے والا(نسائی) 13 خلوص دل سے شہادت کی دعا مانگنے والا(مسلم)
Flag Counter