Maktaba Wahhabi

119 - 352
… شرح … اللہ تعالیٰ نے ابلیس کا قول ذکر کرتے ہوئے فرمایا:’’ فَبِعِزَّتِکَ‘‘ ابلیس نے اللہ کی عزت کی قسم کھائی۔ ’’ لَأُغْوِیَنَّھُمْ أَجْمَعِیْنَ ‘‘یعنی میں اولادِ آدم کو ان پر ان کی خواہشات نفس کو مزین کرکے اور ان پر شبہات وارد کرکے گمراہ کروں گاحتی کہ سب کے سب گمراہ ہوجائیں گے ،پھر جب ابلیس نے یہ بات جان لی کہ میرا مکر وفریب تو صرف کافروں اور اہلِ معصیت میں سے جو میرے پیروکار ہوں گے ان پر چل سکے گا تو فوراً استثناء کرتے ہوئے کہا:{ اِلاَّعِبَادَکَ مِنْھُمُ الْمُخْلَصِیْنَ } مگر تیرے مخلص بندے ( یعنی انہیں گمراہ نہیں کرسکوں گا) ان آیات کو یہاں ذکر کرنے کا مقصد ان آیات میں اللہ تعالیٰ کے اوصاف : العفو ،القدرۃ ،المغفرۃ ،الرحمۃ اور العزۃ کا ذکر ہے ، یہ تمام صفاتِ کمال اللہ تعالیٰ کیلئے اس کی شایانِ شان ثابت ہیں۔
Flag Counter