بڑھاہوا ظلم(سرکشی) اور لوگوں پر زیادتی کرنے کو حرام کردیا ہے ۔’’وَاَنْ تُشْرِکُوا بِاللّٰه مَالَمْ یُنَزِّلْ بِہٖ سُلْطَانًا ‘‘ یعنی یہ بھی حرام ہے کہ تم عبادت میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک بنالوجس کی اللہ تعالیٰ نے کوئی دلیل و حجت نازل نہیں فرمائی ۔ ’’وَّاَنْ تَقُوْلُوْا عَلَی اللّٰه مَالَا تَعْلَمُوْنَ‘‘ اور یہ بات بھی حرام ہے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف بلاعلم کوئی بات منسوب کی جائے ۔ بلاعلم جو بات منسوب کی جا ئے گی وہ کذب وافتراء ہوگی ،جیسا کہ بعض لوگ اللہ تعالیٰ کی اولاد ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، اور جیسا کہ بہت سے لوگوں نے بلاعلمِ شرعی اللہ تعالیٰ کی طرف بہت سے حلال وحرام منسوب کیئے ہیں۔ ان آیات کو یہاں ذکر کرنے کا مقصد یہ آیات اللہ تعالیٰ سے ہرقسم کے شریک کی نفی پر مشتمل ہیں،نیز صرف اللہ تعالیٰ کیلئے کمالِ مطلق کا اثبات ،اولاد کی نفی، ہم مثل ہمسر کی نفی پر بھی مشتمل ہیں ۔تمام مخلوقات اللہ تعالیٰ کی ہر قسم کے نقص سے تنزیہ وتقدیس بیان کرتی ہے۔ یہ بات شرک کے باطل ہونے اور یہ کہ شرک محض جھل اور تخیل پر مبنی ہے اوریہ کہ اللہ رب العزت ہر شبیہ ومثل سے پاک ہے پر دلالت کرتی ہیں۔ (واللہ اعلم) |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |