Maktaba Wahhabi

177 - 352
اس صورت میں تعجب سے مراد اس کام کا انکار ومذمت ہے۔ حدیث میں بندوں کی جس مایوسی کا ذکر ہے اس سے مراد بارش سے اور مسلسل قحط سالی سے مایوسی ہے۔ یہ دونوں صفات ،صفاتِ فعلیہ ہیں، اللہ تعالیٰ کیلئے جس طرح اس کے لائقِ شان ہے، ثابت ہیں ،مخلوق کی صفات کے مشابہ نہیں ہیں۔چنانچہ اللہ تعالیٰ کا تعجب فرمانا مخلوق کے تعجب جیسا نہیں، اسی طرح اللہ تعالیٰ کا ہنسنا مخلوق کے ہنسنے جیسا نہیں ۔(کیونکہ اللہ تعالیٰ کی صفت میں کوئی مخلوق کسی بھی طرح کی مشابہت نہیں رکھتی۔) حدیث میں اللہ تعالیٰ کیلئے صفت ’’النظر‘‘(دیکھنا) کا بھی اثبات ہورہا ہے۔ یہ صفت بھی صفاتِ فعلیہ میں سے ہے، اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی طرف دیکھتا ہے، اس پر زمین وآسمان کی کوئی چیز مخفی نہیں ۔
Flag Counter