Maktaba Wahhabi

274 - 352
کرسکتا، اسی طرح کائنا ت میں موجود ومعدوم ہر شیٔ صرف اور صرف اس کی قدرت سے ہے‘‘ اس مرتبہ کا معنی ومفہوم یہ ہے کہ یہ اعتقاد رکھا جائے کہ اللہ تعالیٰ نے جوچاہا ہے وہ ہوا ہے اور جو نہیں چاہا وہ نہیں ہوا ،اور یہ کہ آسمان وزمین میں جو حرکت وسکون ہے وہ اللہ تعالیٰ کی مشیئت سے ہے اور یہ کہ موجودات ومعدومات میں سے ہرہر چیز اللہ تعالیٰ کی قدرت سے ہے ،اللہ تعالیٰ کی شان ہے ’’ان اللّٰه علی کل شیٔ قدیر‘‘ (یعنی اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے)اور’’کل شیٔ‘‘ کے عموم میں موجودات ومعدومات میں سے ہرہر چیز داخل ہے۔ مرتبہ رابعہ یہ ہے کہ ’’آسمان وزمین کی ہر مخلوق کا خالق اللہ تعالیٰ ہے ‘‘ اس کا معنی یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ماسوا ہر چیز مخلوق ہے اور تمام افعالِ خیر وشر اللہ تعالیٰ کے خلق فرمانے سے ہیں۔ شیخ رحمہ ا ﷲ تقدیر کے مراتب کے ذکر کے بعد تقدیر کے متعلق کچھ مسا ئل پر متنبہ فرمانا چاہتے ہیں ٍ پہلامسئلہ: تقدیر اور شریعت میں باہم کو ئی تعارض نہیں ہے۔ دوسرا مسئلہ: اللہ تعالیٰ کے وقوع معاصی کو مقدر کرنے اوراس کے ان سے بغض رکھنے میں کوئی تعارض نہیں ہے۔ تیسرا مسئلہ: افعالِ عباد کے اللہ تعالیٰ کی تقدیر سے ہونے اور عباد کا ان افعال کو ا پنے اختیار سے کرنے میں کوئی تعارض نہیں ہے۔
Flag Counter