Maktaba Wahhabi

321 - 352
یعنی اہل السنۃ والجماعۃ ازواج النبی صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت رکھتے ہیں اور ان کی توقیر واحترام کرتے ہیں ؛کیونکہ احترام و توقیر اور حرمتِ نکاح میں یہ امہات المؤمنین جیسے عظیم مرتبہ پر فائز ہیں البتہ بقیہ احکام میں یہ غیر محرم جیسی ہیں،لہذا ان سے خلوت اختیار کرنا اور ان کی طرف دیکھنا حرام ہے، اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: { اَلنَّبِیُّ اَوْلیٰ بِالْمُؤْمِنِیْنَ مِنْ أَنْفُسِھِمْ وَاَزْوَاجُہٗ اُمَّھَاتُھُمْ } (الاحزاب:۶) ترجمہ:’’پیغمبر مؤمنوں پر خود ان سے بھی زیادہ حق رکھنے والے ہیں اور پیغمبر کی بیویاں مؤمنوں کی مائیں ہیں‘‘ نیز فرمایا:{ وَمَا کَانَ لَکُمْ اَنْ تُؤْذُوْا رَسُوْلَ اللّٰه وَلَا اَنْ تَنْکِحُوا اَزْوَاجَہٗ مِنْ بَعْدِہٖ اَبَدًا اِنَّ ذٰلِکُمْ کَانَ عِنْدَ اللّٰه عَظِیْمًا } (الاحزاب:۵۳) ترجمہ:’’نہ تمہیں یہ جائز ہے کہ تم رسول اللہ کو تکلیف دو اور نہ تمہیں یہ حلال ہے کہ آپ کے بعد کسی وقت بھی آپ کی بیویوں سے نکاح کرو(یاد رکھو) اللہ کے نزدیک یہ بہت بڑا(گناہ) ہے‘‘ نیز فرمایا:{ وَاِذَا سَأَلْتُمُوْھُنَّ مَتَاعًا فَسْئَلُوْھُنَّ مِنْ وَّرَائِ حِجَابٍ } (الاحزاب:۵۳) ترجمہ:’’جب تم نبی کی بیویوں سے کوئی چیز طلب کرو تو پردے کے پیچھے سے طلب کرو‘‘ ان آیات سے معلوم ہوا کہ ازواج النبی صلی اللہ علیہ وسلم احترام وتحریم میں امہات المؤمنین ہیں ،نہ کہ محرم ہونے میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نو بیویاں تھیں، جوکہ یہ ہیں: عائشہ ،حفصۃ، زینب بنت جحش ،ام سلمۃ ،صفیۃ ،میمونۃ ،ام حبیبۃ ،سودۃ اور جویریۃ ،رضی اللہ عنھن ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج میں خدیجہ رضی اللہ عنھا بھی ہیں ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نبوت سے قبل ان سے نکاح کیا تھا اور ان کی موجودگی میں کسی اور سے نکاح نہیں کیا۔
Flag Counter