Maktaba Wahhabi

323 - 352
ابوبکر رضی اللہ عنہ کو یہ لقب جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عطافرمایاہے ۔ عائشہ رضی اللہ عنھا کے بھی بہت سارے فضائل ہیں ،ان میں سے بعض یہ ہیں: (۱) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی ازواج میں سب سے زیادہ محبت انہیں سے تھی ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے علاوہ کسی باکرہ عورت سے شادی نہیں کی۔ (۲) بسااوقات ایسا ہوتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوتی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے لحاف میں ہوتے (۳) اللہ تعالیٰ نے ا ہلِ افک کی تہمت سے ان کی برأت فرمائی۔ (۴) یہ ازواج مطہرات میں سب سے بڑھکر فقیھہ تھیں۔ (۵) اکابر صحابہ مشکل مسائل میں ان کی طرف رجوع کرتے تھے۔ (۶) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات انہی کے گھر میں ہوئی، وفات کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے سینہ سے ٹیک لگائے ہوئے تھے ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تدفین انہی کے گھر میںہوئی۔ان کے علاوہ بھی بہت سے فضائل ہیں۔ شیخ رحمہ اللہ نے ان کے فضائل میں یہ حدیث ذکر کی ہے:ان النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم قال فیھا [فضل عائشۃ علی النساء کفضل الثرید علی سائر الطعام ] آپ کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا ‘عائشہ رضی اللہ عنھا کودیگر عورتوں پر ایسی فضیلت ہے جیسی ثرید کو دوسرے کھانوں پر۔ ’’ثرید‘‘ سے تشبیہ اس لئے دی کہ یہ افضل ا لأطعمۃ (سب سے اچھاکھانا) ہے کیونکہ یہ گوشت اور روٹی سے تیار ہوتا ہے ،اور یہ بات معلوم ہے کہ روٹی ،گندم سے تیار ہوتی ہے اور گندم سب سے بہترین غذا ہے اور گوشت سب سے بہترین سالن ہے ،کیونکہ بہترین غذا اور بہترین سالن سے ثرید تیار ہوتی ہے ، اس لئے اسے أفضل الطعام کہا جاتاہے۔
Flag Counter