Maktaba Wahhabi

325 - 352
أصابوا فلھم أجران وإن أخطئوا لھم أجر واحد والخطأ مغفور ۔ ثم القدر الذی ینکر من فعلھم قلیل نزر مغمور فی جنب فضائل القوم ومحاسنھم، من الایمان باللّٰه ورسولہ والجھاد فی سبیلہ والھجرۃ والنصرۃ والعلم النافع والعمل الصالح۔ ومن نظر فی سیرۃ القوم بعلم وبصیرۃ وما منَّ اللّٰه علیھم بہ من الفضائل علِم یقیناً أنھم خیر الخلق بعد الأنبیاء ۔ لاکان ولایکون مثلھم۔ وأنھم الصفوۃ من قرون ھذہ الأمۃ التی ھی خیر الأمم وأکرمھا علی اللّٰه ۔ ترجمہ:اہل السنۃ والجماعۃ روافض کے طرزِ عمل سے بریٔ ہیں ،جوکہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے بغض رکھتے ہیں اور انہیںگالیاں دیتے ہیں اسی طرح اہل السنۃ نواصب کے طرزِ عمل سے بھی بریٔ ہیں جوکہ اہلِ بیت کو اپنے قول وعمل سے ایذاء پہنچانتے ہیں۔ اہل السنۃ مشاجرات صحابہ میں سکوت اختیار کرتے ہیں ان کی لغزشوں سے متعلق مروی آثار کے متعلق اہل السنۃ کا موقف یہ ہے کہ بعض آثار تو جھوٹے ہیں بعض میں کمی وبیشی کرکے حقیقت کو مسخ کردیا گیا ہے البتہ بعض آثار صحیح ہیں ۔ایسی لغزشوں کے متعلق اہل السنۃ صحابہ کو معذور سمجھتے ہیں کیونکہ یہ اجتہادی غلطیاں ہیں اور مجتہد مصیب ہوسکتا ہے اور مخطیٔ بھی (اور دونوں صورتوں میں اس کیلئے اجر ہے) البتہ اہل السنۃ یہ اعتقاد نہیں رکھتے کہ ہر ایک صحابی کبائر اور صغائر سے معصوم ہے بلکہ من حیث القوم ان سے بھی گناہوں کے صادر ہونے کا امکان ہے۔لیکن ان کے پاس سبقت الی الاسلام اور دیگر ایسے فضائل ہیں کہ اگر ان سے گناہوں کا صدور ہو بھی جائے تو یہ
Flag Counter