Maktaba Wahhabi

56 - 352
’’مَنْ ذَا الَّذِیْ یَشْفَعُ عِنْدَہٗ إِلَّا بِإِذْنِہٖ ‘‘میں اللہ تعالیٰ کے اذن کے بغیر ہر طرح کی شفاعت کی نفی ہے ،جو اللہ تعالیٰ کے کمالِ عظمت اور خلق سے مستغنی ہونے کی دلیل ہے۔ ’’یَعْلَمُ مَابَیْنَ اَیْدِیْھِمْ وَمَاخَلْفَھُمْ‘‘میں اللہ تعالیٰ کیلئے ماضی ومستقبل کی ہر شیٔ کے مکمل علم کا اثبات ہے۔ ’’وَلَایُحِیْطُوْنَ بِشَیْئٍ مِّنْ عِلْمِہٖ اِلاَّ بِمَا شَائَ ‘‘میں اس حقیقت کا اظہار وبیان ہے کہ پوری خلق اللہ تعالیٰ کی محتاج ہے ،جبکہ اللہ رب العزت کیلئے اپنی پوری خلق سے مستغنی ہونے کا اثبات ہے ۔ ’’ وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْض‘‘میں اللہ تعالیٰ کی کرسی ،اور اس کے کمالِ عظمت وجلالت کا اثبات ہے، نیز یہ بیان مقصود ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نسبت سے اس کی مخلوق کسقدر چھوٹی ہے۔ ’’ وَلَایَؤُوْدُہٗ حِفْظُھُمَا ‘‘میں اللہ تعالیٰ سے ہر قسم کی عاجزی اور تھکاوٹ کی نفی ہے۔ ’’وَھُوَ الْعَلِیُّ العَّظِیْمُ‘‘میں اللہ تعالیٰ کیلئے صفتِ علو وعظمت کا اثبات ہے۔ مصنف رحمہ اللہ کے قول : ’’ جو شخص رات کو آیۃ الکرسی پڑھ کر سوئے ،اس پر شب بھر کیلئے اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک محافظ مقرر ہوجاتا ہے اور صبح تک شیطان بھی اس کے قریب نہیں پھٹکتا۔‘‘میں دراصل صحیح بخاری میں ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث کی طرف اشارہ ہے ،اس حدیث کے الفاظ یوں ہیں: ترجمہ:[ جب تو اپنے بستر پر آئے ،تو آیۃ الکرسی ’’ اللّٰه لَااِلٰہَ اِلاَّ ھُوَ…‘‘آخر تک پڑھ لیا کر، اس کے پڑھ لینے سے تجھ پر رات بھر کیلئے اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک محافظ مقرر ہوجائے گا اور صبح تک شیطان تیرے قریب نہیں آپائے گا] شیطان کا اطلاق ہر سرکش اور نافرمان جن یا انسان پر ہوتا ہے،یاتو یہ ’’شطن‘‘ بمعنی
Flag Counter