Maktaba Wahhabi

85 - 352
ترجمہ:’’اللہ تعالیٰ مؤمنوں پر بہت ہی مہربان ہے‘‘ اس طرح کہیں نہیں آیا ’’رحمٰن بھم‘‘ ( اللہ فلاں کے ساتھ رحمن ہے ،) لہذا ’’الرحمن‘‘صفتِ رحمت اور ’’الرحیم‘‘ فعلِ رحمت پر دلالت کرتے ہیں۔یعنی ’’رحمن‘‘ دلالت کرتا ہے کہ رحمت اللہ کی صفت ہے اور ’’رحیم ‘‘دلالت کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے اپنی مخلوق پر فعلاًرحمت کرتا ہے‘‘ { رَبَّنَاوَسِعْتَ کُلَّ شَیْئٍ رَّحْمَۃً وَعِلْمًا } ( ا لغافر:۷) ترجمہ:’’اے ہمارے پروردگار تو نے ہر چیز کو اپنی رحمت وعلم سے گھیر رکھا ہے‘‘ … شر ح … اللہ تعالیٰ کے اس فرمان میں حاملینِ عرش فرشتوں کے متعلق خبر دی جارہی ہے کہ وہ اہلِ ایمان کیلئے استغفار کرتے ہوئے کہتے ہیں ’’ رَبَّنَاوَسِعْتَ کُلَّ شَیْئٍ رَّحْمَۃً وَعِلْمًا‘‘یعنی ائے اللہ تیر ی رحمت اور علم ہرچیز پر وسیع ہے،یہ آیت اللہ تعالیٰ کی رحمت کی وسعت وعموم پر دلالت کرتی ہے،چنانچہ دنیا میں ہر مسلم وکافر کو اللہ تعالیٰ کی رحمت پہنچتی ہے ،لیکن آخرت میں اللہ کی رحمت صرف مؤمنوں کے ساتھ خاص ہوگی۔ ملاحظہ:آیتِ کریمہ میں ’’رحمۃً‘‘ اور’’علماً‘ ‘بربناء تمییز منصوب ہیں ،یہاں تمییز محوَّل عن الفاعل ہے ۔ { وَکَانَ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَحِیْمًا } (الاحزاب:۴۳ ) ترجمہ:’’اللہ تعالیٰ مؤمنوں پر بہت ہی مہربان ہے‘‘ … شر ح …
Flag Counter