Maktaba Wahhabi

66 - 93
[1]ساتھ عورتوں کے رقص ‘طوائفوں کے مجرے ‘ٹھیٹر اور فلموں کے مظاہر عام نظر آتے ہیں ۔دین خانقاہی کی انہی رنگ رلیوں اور عیاشیوں کے باعث گلی گلی ‘محلے محلے ‘گاؤں گاؤں ‘شہر شہر ‘نت نئے مزار تعمیر ہورہے ہیں۔ رحیم یارخان (ضلع پنجاب پاکستان )میں دین خانقاہی کے علمبرداروں نے پیشہ ور ماہرین آثار قدیمہ سے بھی زیادہ مہارت کا ثبوت دیتے ہوئے چودہ سو سال بعد رانجھے خاں کی بستی کے قریب بر لب سڑک ایک صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر تلاش کرکے اس پر نہ صرف مزار تعمیر کرڈالا بلکہ ’’صحابی رسول خمیر بن ربیع کا روضہ مبارک ‘‘کا بورڈ لگا کر اپنا کاروبار بھی شروع کردیا ہے [2]گزشتہ چند سالوں سے ایک نئی رسم دیکھنے میں آرہی ہے وہ یہ کہ اپنی خانقاہوں کی رونق بڑھانے کے لئے بزرگوں کے مزارات پر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اسم ِ مبارک سے عرس منعقد کئے جانے لگے ہیں ۔مسلمانوں کی اس حالت زار پر آج علامہ اقبال رحمہاﷲ کا یہ تبصرہ کس قدر درست ثابت ہورہا ہے ۔
Flag Counter