Maktaba Wahhabi

72 - 93
نظام الدین اولیاء جیسے کبار اولیاء کرام شامل ہیں ہم یہاں مثال کے طور پر جناب احمد رضا خاں بریلوی کے الفاظ نقل کرنے پر ہی اکتفاکریں گے فرماتے ہیں ’’حضرت موسیٰ علیہ السلام نے درخت سے اِنِّی اَنَاااللّٰه یعنی میں اﷲ ہوں ‘کیا درخت نے یہ کہا تھا ؟حاشا ‘بلکہاﷲ نے ‘یونہی یہ حضرات (اولیاء کرام)انا الحق کہتے وقت شجر موسیٰ ہوتے ہیں[1] (احکام شریعت صفحہ۳ ۹)حضرت بایزید بسطامی نے بھی اسی عقیدے کی بنیاد پر یہ دعوی کیا سُبْحَانِیْ مَا أَعْظَمُ شَأْنِیْ (میں پاک ہوں میری شان بلند ہے )وحدت الوجود یا حلول کا نظریہ ماننے والے حضرات کو نہ توخود خدائی کا دعویٰ کرنے میں کوئی دقت محسوس ہوتی ہے‘نہ ہی ان کے پاس کسی دوسرے کے دعوی خدائی کو مسترد کرنے کا کوئی جواز ہوتا ہے[2]یہی وجہ ہے کہ صوفیاء کی شاعری میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور اپنے پیرومرشد کواﷲکا روپ یا اوتار کہنے کے عقیدہ کا اظہار بکثرت پایا جاتا ہے ‘چند اشعار ملاحظہ ہوں۔ (۱) خدا کہتے ہیں جس کو مصطفی معلوم ہوتا ہے جسے کہتے ہیں بندہ خود خدا معلوم ہوتا ہے (۲) بجاتے تھے جو انی عبد ہ کی بنسر ی ہر دم خدا کے عرش پر انی أناااللّٰه بن کے لکلیں گے (۳) شریعت کا ڈر ہے وگرنہ یہ کہہ د وں خدا خود رسول خدا بن کے آیا ہے
Flag Counter