Maktaba Wahhabi

75 - 93
﴿لَقَدْ کَفَرَ الَّذِ یْنَ قَالُوْا اِنَّااللّٰه ھُوَ الْمَسِیْحُ ابْنُ مَرْیَمَ قُلْ فَمَنْ یَّمْلِکُ مِنَااللّٰه شَیْئًا اِنْ أَرَدَ أَنْ یُھْلَکَ الْمَسِیْحَ ابْنَ مَرْیَمَ وَ أُمَّـہُ وَمَنْ فِـی اْلاَرْضِ جَمِیْعًا وَلِلّٰہِ مُلْکُ السَّمَوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَیْنَھُمَا یَخْلُقُ مَا یَشَآئُ وَااللّٰه عَلٰی کُلِّ شَیْیٍٔ قَدِ یْرٌ﴾ ترجمہ:یقینا کفر کیا ان لوگوں نے جنہوں نے کہا مریم کا بیٹا ‘مسیح ہی اﷲ ہے اے نبی کہو اگراﷲمسیح ابن مریم کو اور اس کی ماں کو اور تمام زمین والوں کو ہلاک کردینا چاہے تو کس کی مجال ہے کہ اس کو اس ارادے سے باز رکھے؟اﷲتو زمین اور آسمانوں کا اور ان سب چیزوں کامالک ہے جو زمین اور آسمان کے درمیان پائی جاتی ہیں جو کچھ چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اور وہ ہر چیز پر قادرہے ۔‘‘ (سورہ مائدہ آیت ۱۷)ۃ سورۃ مریم میں اس سے بھی زیادہ سخت الفاظ میں ان لوگوں کو تنبیہہ کی گئی ہے جو بندوں کواﷲتعالیٰ کا جز قرار دیتے ہیں ارشاد مبارک ہے ۔ ﴿ وَقَالُوْا اتَّخَذَ الرَّحْمٰنُ وَلَدًا ، لَـقَدْ جِئْتُمْ شَـیْئًا اِدَّا ، تَکَادُ السَّمَوَاتُ یَتَفَطَّرْنَ مِنْـہُ وَ تَنْشَقُّ الْاَرْضَ وَ تَخِرُّ الْجِبَالُ ھَـدًّ ا ، أَنْ دَعَـوْا لِـلرَّحْمٰنِ وَلَـدً ا﴾ ترجمہ:وہ کہتے ہیں رحمان نے کسی کو بیٹا بنایا ہے سخت بیہودہ بات ہے جو تم گھڑ لائے ہو قریب ہے کہ آسمان پھٹ پڑیں زمین شق ہوجائے اور پہاڑ گرجائیں اس بات پر کہ لوگوں نے رحمان کے لئے اولاد ہونے کا دعوی کیا ہے۔ (سورہ مریم آیت ۸۸-۹۱) بندوں کواﷲکا جزء یا بیٹا قرار دینے پراﷲتعالیٰ کے اس شدید غصہ اور ناراضگی کی وجہ صاف ظاہر ہے کہ کسی کواﷲکاجزء قرار دینے کا زلازمی نتیجہ یہ ہوگا کہ اس بندے میں اﷲتعالیٰ کی صفات تسلیم کی جائیں مثلاً یہ کہ وہ حاجت روا اور اختیارات اور قوتوں کا مالک ہے یعنی شرک فی الذات کا لازمی نتیجہ شرک فی الصفات ہے اور جب کسی انسان میں اﷲکی صفات تسلیم کرلی جائیں تو پھر اس کا لازمی نتیجہ یہ ہوگا کہ اس کی رضاحاصل کی جائے ‘جس کے لئے بندہ تمام مراسم عبودیت ‘رکوع وسجود ‘نذرونیاز ‘اطاعت او رفرمانبرداری‘بجالاتا ہے یعنی شرک فی الصفات کا لازمی نتیجہ ہے شرک فی العبادت ‘گویا شرک فی الذات ہی سب سے بڑا دروازہ ہے دوسری انواع شرک کا‘جیسے ہی یہ دروازہ کھلتا ہے ہر نوع کے شرک کا آغاز ہونے لگتا ہے یہی وجہ ہے کہ شرک فی
Flag Counter