Maktaba Wahhabi

50 - 128
(1) عبداللہ بن بسررضی اللہ عنہ صحابیہ۔ (2) بسر بن سعید۔ (3) بسر بن عبید اللہ حضرمی۔ (4) بسر بن محجن۔ ان تینوں کتابوں میں جہاں بھی لفظ بشیر جو بشارت بمعنی خوشخبری سے ماخوذ ہے اس کو طویل کے وزن پر پڑھنا چاہیے، مگر چار راویوں کے نام مصغّر آئے ہیں۔ ان میں سے دو بشیر بن کعب عدوی اور بشیر بن یسار، شین معجمہ کے ساتھ ہیں اور دو سین مہملہ سے وارد ہیں جنھیں یائے تحتیہ کے ساتھ پڑھنا چاہیے،یسیر بن عمر اور دوسرے کو نون کے ساتھ پڑھنا چاہیے، وہ قطن بن نسیر کے باپ کا نام ہے۔ قاعدہ: یزید کا ہمشکل لفظ جہاں آئے وہ زیادہ سے مضارع معروف غائب کا صیغہ ہے مگر تین راوی: (1) برید بن عبداللہ بن ابی بردہ،ہائے موحدہ کے پیش اور رائے مہملہ کے فتح کے ساتھ ہے جو برد بمعنی اولہ کی تصغیر ہے۔ (2) محمد بن عرعرۃ بن البِرند کے دادا کا نام ہے جو بائے موحدہ کے زیر اور رائے مہملہ اور نون ساکن کے ساتھ وارد ہے۔ بعض محدثین دونوں (باء اور راء) پر فتح پڑھتے ہیں اور علی بن ہاشم بن البرید کے دادا کا نام بائے موحدہ کے زیر اور یائے تحتیہ کے زیر سے پڑھتے ہیں۔ قاعدہ: جہاں بھی براء آتے اس کو مخفف پڑھنا چاہیے اور اس کی با کو مفتوح سمجھنا چاہیے مگر دو راویوں کے نام۔ ۱۔ ابو العالیہ البرّاء ۲۔ ابو معشر البرّاء کو باکے فتح اوررا کی تشدید سے پڑھنا چاہیے۔ قاعدہ: حارثہ کی شکل کے نام کو حائے مہملہ، رائے مکسورہ اور ثائے مثلثہ مفتوحہ سے پڑھنا چاہیے مگر چار جگہ جیم، را اور بائے تحتیہ کے ساتھ سمجھنا چاہیے۔ (1) جاریہ بن قدامہ (2) یزید بن جاریہ (3) عمروبن سفیان بن اسید بن جاریہ (4) الاسود بن العلاء بن جاریہ قاعدہ: جریر کی صورت ہر جگہ جیم اور رائے مہملہ کی تکرار کے ساتھ سمجھنی چاہیے مگر دو
Flag Counter