Maktaba Wahhabi

49 - 105
نے اس کا نکاح میرے ساتھ کردیا۔ مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ اس کی ماں کے پاس آئے اور مال کے ذریعہ اسے ترغیب دی، تو ماں کا میلان ان [کے ساتھ بیٹی کا نکاح کرنے] کی طرف ہوگیا۔ بیٹی بھی اپنی ماں کے پیچھے لگی، تو ان دونوں نے (ابن عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ نکاح کو) نامنظور کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے رُوبرو دونوں کا معاملہ پیش کیا گیا، تو قدامہ بن مظعون رضی اللہ عنہ نے کہا: ’’یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! ابْنَۃُ أَخِيْ، أَوْصٰی بِہَا إِلِيَّ، فَزَوَّجْتُھَا ابْنَ عَمَّتِھَا عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ عُمَرَ رضی اللّٰہ عنہما ، فَلَمْ أُقَصِّرُ بِہَا فِي الصَّلَاحِ وَلَا فِي الْکَفَائَۃِ، وَلٰکِنَّھَا امْرَأۃٌ ، وَإِنَّمَا حَطَّتْ إِلیٰ ھَوَی أُمِّھَا ۔‘‘ [’’یارسول اللہ! صلی اللہ علیہ وسلم (وہ) میرے بھائی کی بیٹی (ہے)، اس نے اس کا معاملہ مجھے سونپا، تو میں نے اس کا نکاح اس کے پھوپھی زاد عبد اللہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے کیا۔ میں نے اس کے لیے نیک اور ہم پلّہ رشتہ تلاش کرنے میں کچھ کسر اٹھا نہیں رکھی، لیکن وہ تو عورت (زاد) ہے، اور وہ یقینا اپنی ماں کی خواہش کے پیچھے چل پڑی ہے۔‘‘] انہوں [عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما ] نے بیان کیا، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ھِيَ یَتِیْمَۃٌ، وَلَا تُنْکَحُ إِلَّا بِإِذْنِھَا۔‘‘ [وہ یتیم بچی[1] ہے، اور اس کی اجازت کے بغیر اس کا نکاح نہ کیا جائے گا۔]
Flag Counter